بچوں کا شعبہ اطفال میں سہولیات کی عدم دستیابی سے معصوم زندگیاں خطرے میں

Badin CIVIL HOSPITAL

Badin CIVIL HOSPITAL

بدین (عمران عباس) صوبائی وزیر سندھ کے بھائی کی زیر نگرانی چلنے والی سول اسپتال بدین عدم سہولیات کی بھینٹ چڑ گئی ، بچوں کا شعبہ اطفال میں سہولیات کی عدم دستیابی سے معصوم زندگیاں خطرے میں، لاکھوں روپے مالیت کی تین انکیوبیٹر مشینوں میں سے دو خراب ہونے کا انکشاف، تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث بدین سول اسپتال لائے گئے سینکڑوں بچوں کی زندگیاں بھی داﺅ پر لگ گئیں۔

سول اسپتال بدین جو کہ اس وقت صوبائی وزیر سندھ ڈاکٹر سکندر میندھرو کے بڑے بھائی ڈاکٹر کوثر میندھرو کی زیر نگرانی چل رہی ہے مگر اس کے باوجود سول اسپتال عدم سہولیات کی بھینٹ چڑ گئی ہے ، خاص طور پر بچوں کے شعبہ اطفال میں سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث معصوم زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ہیں، بچوں کے شعبہ اطفال میں موجود تین انکیوبیٹر مشینوں میں سے دو مشینیں خراب اور ناکارہ ہوچکی ہیں جس سے ضلع بدین اور ضلع تھرپارکر سے غذائی قلت کے باعث علاج کے لیئے آنے والے سینکڑوں بچوں کی زندگیاں بھی داﺅ پر لگ گئیں ہیں،۔

اس سلسلے میں سول اسپتال بدین میں تعینات بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر علی نواز یوسفانی کا کہنا ہے کہ سول اسپتال کے چار وارڈ بچوں سے بھر چکے ہیں اور تھر پارکر سے غذائی قلت سے متاثرہ بچے بھی بدین لائے جارہے ہیں ، ٹیکنیکل اسٹاف نا ہونے کی وجہ سے انکیوبیٹر مشینیں خراب ہوچکی ہیں ، ڈاکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ خراب انکیوبیٹر مشینوں کی مرمت کے لیئے اسٹاف موجود ہی نہیں ہے جو کہ کراچی یا حیدرآباد سے بلوایا جاتا ہے ۔