چترال میں سیلاب، 31 جاں بحق، متعدد لاپتہ، کئی مکان تباہ، امدادی کارروائیاں جاری

Chitral Flood

Chitral Flood

چترال (جیوڈیسک) گاؤں ارسون میں آنے والے سیلابی ریلے نے درجنوں مکانات صفحہ حستی سے مٹا دیئے۔ مسجد میں نماز پڑھنے والے نمازی اور سکیورٹی فورسز کی چوکی بھی سیلابی ریلے کی زد میں آ گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں کے لئے پی ڈی ایم اے کے حوالے کر دیا ہے۔

چترال کے گاؤں ارسون میں آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ سیلابی ریلے سے مسجد میں نماز پڑھنے والے نمازی بہہ گئے۔ سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ بھی سیلابی ریلے کی زد میں آئی جس سے پاک فوج کے جوانوں سمیت 41 افراد لاپتہ ہو گئے۔

صوبائی حکومت نے چترال کے متاثرین کی بحالی کے لئے ابتدائی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے بھی جاری کر دیئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان متعلقہ انتظامیہ کے ہمراہ امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

وزیر اعلی پرویز خٹک نے امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کے لئے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹر پی ڈی ایم اے حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ علاقے میں امدادی کام کئے جا رہے ہیں۔