باغ : ریڑہ شہر میں جنگل کا قانون نائب تحصیل دار ریڑہ ظفر اقبال بھتہ معافیہ کا سرغنہ نکلا عوام کا جینا اجیرن

Zafar Iqbal

Zafar Iqbal

یو۔اے۔ای (تیمور لون) باغ ‘ریڑہ شہرمیں جنگل کا قانون نائب تحصیل دار ریڑہ ظفر اقبال بھتہ معافیہ کا سرغنہ نکلا ریاستی تاریخ میں مہاراجہ کا قانون ایک بار پھر نافظ ریڑہ شہر میں انتظامیہ کی طرف سے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ ہمدردانہ سلوک اور عام شہریوں کو بلیک میل کر کے بھتہ وصول کرنے کا را ج قائم ہو چکا ہے اور سیز کشمیری یونین آف جرنلسٹ یو۔اے۔ای کے ترجمان اکرام کاشر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد ریٹائرڈ صوبیدار میجر محمد کبیر خان جن کی عمر 80سال کے لگ بھگ ہے۔

گزشتہ دو ماہ سے ہم ریڑہ شہر میں اپنی ذاتی جائیداد پر دوکانوںکی تعمیر کر رہے ہیں ہماری دوکانوں کی تعمیر اپنی حقوق ملکیت سے ایک انچ بھی باہر نہیں مگر آفسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ نائب تحصیل دار ریڑہ ظفر اقبال جو کہ کچھ دنوں سے میرے والد صاحب کوتنگ کر رہا ہے اور بار بار ہمارے کام میں خلل ڈال رہا ہے کہ آپ کام بند کر دیں شہر کے ابتدا سے لے کر آخری کونے تک اس رشوت خور نائب تحصیل دار کو صرف و صرف ہماری ذاتی جائیدار پر ہی نظر پڑی کیوں کہ میری تعمیرات کے لیول سے بھی آگے باقی لوگوں کی دوکانوں کے برامدے ہیں۔

سب سے بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ ہے کہ نائب تحصیل دار ظفر اقبال دن دیہاڑے حکومتی سر پرستی میں صرف و صرف اُن لوگوں کو تنگ کرتا ہے جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں ہے غریب لوگ آئے دن ایسے بہروپیوں سے لٹ رہے ہیں متوسط اور غریب طبقے کا کوئی پرسان حال نہیں یہ بھتہ خور نااہل تحصیل دار شاہد یہ بھول گیا ہے کہ تمام شہریوں کے لئے قانون برابر ہوتا ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ جو بھتہ دے اُس کے لئے اور قانون اور جو نہ دے اُس کے لئے اور قانون جس جگہ پر تعمیری کام جاری ہے اُسی کے برابر میں ہماری تعمیر شدہ دوکانیں پہلے سے موجود ہیں۔

دنیا میں دو طرح کے قانون کی یہ مثال پہلی دفعہ سامنے آئی ہے یاتو یہ نائب تحصیل دار بہت بڑی سفارش سے بھرتی ہوا یا یہ قانون کی الف ب سے بھی واقف نہیں اپنے حق کے لئے جان دینا ہم فخر سمجھتے ہیں اور نہ ہی غیر قانونی کاموں کو ہاتھ میں لینا ہمارا شیوہ ہے نہ اپنے باپ دادا کی جگہ سے ایک انچ بیک جائیں گے اور نہ ہی ایک انچ آگے باغ انتظامیہ تمام شہریوں سے برابری کا سلوک رواہ رکھے اور شہر کے ابتدا سے لے کر آخر تک جس جس کی جگہ تجاوزات میں آتی ہے تمام پر قانون برابری کی بنیاد پر نافظ کیا جائے نہ کہ انتقامی بنیادوں پر صرف اُن لوگوں کو تنگ کیاجائے جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں میں آئی۔

جی آزاد کشمیر بشیر میمن اور چیف سکیرٹری آزاد کشمیر سکندر سلطان راجا سے اپیل کرتا ہوں کہ خدا راہ باغ میں موجودہ قانون پر نظر ثانی کی جائے خصوصا تحصیل دار ظفر اقبال جو حکومتی سرپرستی میں دوسری پارٹیوں کے لوگوں کو تنگ کرتا ہے جس معاشرے میں ملازم ریاست کے بجائے شخصیت کے تابع ہو جائے گا تو ایسی ریاست میں پھر انارکی پھیلتی ہے قانون کے اس دوہرے معیار کا خاتمہ کیاجائے۔

اگر کسی غریب کا تعلق پیپلز پارٹی سے نہیں ہے تو یہ اُس کا قصور نہیں قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے میرے والد کے ساتھ اگر کوئی بھی حادثہ ہوا تو اُس کے ذمہ دار تحصیل دار ظفر اقبال اور باغ انتظامیہ ہو گی جس کی آنکھوں پر پٹھی بندی ہوئی ہے۔