شہر مدینہ کائنات کا مرکز ایمان اور عاشقوں کی زندگی کا ضامن ہے، اویس نورانی صدیقی

JUP

JUP

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہپوری کائنات کے مرکزعقیدت و ایمانیات مدینہ منورہ میں خودکش دھماکہ ناپاک غیر انسانی وشیطانی عمل اور تاریخ کی سیاہ ترین گستاخانہ جسارت ہے، جسکی مذمت کے لئے انسانی کلام میں انتہائی سخت سے سخت ترین مذمتی الفاظ بھی نا کافی ہیں، اس حملے کی جسارت سے امت مسلمہ کی روح گھائل ہوئی ہے۔

سعودی حکمرانوں سے سنجیدگی کی امید کی جارہی ہے مگر ایسا محسوس نہیں ہورہا ہے کہ اس حملے کو سنجیدہ لیا گیا ہو، امت مسلمہ اس وقت شدید کرب اور تشویش کے عالم میں ہے، غفلت کسی بڑ ے سانحہ سے دوچار کرسکتی ہے، مرکزی مشاورتی کونسل اور صوبائی قائدین سے مشورے کے بعد جماعت موقف پیش کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ شہرمدینہ کائنات کا مرکزایمان اور عاشقوں کی زندگی کا ضامن ہے۔

جس گروہ نے اسلام کے مرکز پر حملے کی جسارت کی ہے وہ اتنا بڑا شقی القلب ہے کہ اس کا دنیا میں زندہ رہنا عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، یہ عملی اقدام کا وقت ہے، اسلامی ممالک کو سربراہی اجلاس بلا کر حرمین کے لئے حفاظتی منصوبہ بندی کرنا ہوگی ، یورپ، امریکہ اور نیٹو اس وقت حجاز مقدس سے زیادہ دور نہیں ہیں، مسلمانان عالم حرمت طیبہ کے لئے اپنی جان، اپنا مال اور اپنی گھر بھی قربان کردینگے، کعبة اللہ اور مدینہ منورہ کی جانب کسی نے میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو آنکھیں نوچ لیں گے۔

جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی اور سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی صدیقی کی خصوصی ہدایت پر جمعہ المبارک کے دن جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں یوم حرمت طیبہ منایا گیامرکز ی صدر پیر اعجاز ہاشمی صاحب جامع مسجد لاہور، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی جناح مسجد کراچی، قاری احمد میاںجامعہ مسجد خیر المعاد ملتان،قاری زوار بہادر جامعہ مسجد فردوس مارکیٹ لاہورو دیگر ہزاروں مساجد و مدارس میں اجتماعات منعقدے کئے گئے، جس میں قائدین کے خطابات اور مدینہ منورہ کی حفاظت کے لئے رقت آمیز دعائیں کی گئیں۔

مرکزی جماعت اہل سنت کے رہنما مولانا غلام عباس، مولانا عبدلحکیم انقلابی، مولانا عبدالمجید جتک، مولانا معراج الدین، مفتی جان نعیمی، مفتی عبدالحلیم ہزاروی، مرکزی صدر اے این آئی سلیم حسین، مرکزی صدر اے ٹی آئی محمد زبیر صدیقی ہزاروی اور مرکزی سیکرٹری جنرل عثما ن محی الدین نورانی،جے یو پی سندھ کے مولانا شفیق قادری، مولانا محمد علی جان، محمد مستقیم نورانی، مفتی غوث صابری و دیگر رہنمااور اکابرین نے اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں یوم حرمت طیبہ کے تحت سیمینار و ریفرنسز منعقدکئے، جس میں ملک بھر کی عوام کو مدینہ منورہ پر حملے کے حوالے سے بتایا گیا اور عوام کو دہشت گردی و انتہاپسندی کے گھنائونے عزائم سے آگاہ کیا گیا۔

جمعیت علماء پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ اور سپریم کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ بروز اتوار ملک بھر میں چارسوسے زائد شہروں و تحصیلوں میں جے یو پی اپنی برادر جماعت مرکزی جماعت اہل سنت، اے ٹی آئی، اے این آئی، فدایان ختم نبوتۖ کے ساتھ مشترکہ احتجاجی مضاہرے و ریلی منعقد کرے گی، دفاع حرمت طیبہ کے عنوان سے تمام جماعتیں ملک بھر میں حرمین طیبین کی حفاظت کے لئے ملک بھر میں تحریک چلائیں گی جس کا اولین مطالبہ یہ ہوگا کہ حرمین کی حفاظت کے لئے سعودی فورس ناکافی ہے، حرمین کے تحفظ کے لئے پاکستان اورترکی کی فوج کے خصوصی دستے مختص کئے جائیں۔

حرمین کی حفاظت کے حوالے سے اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے، حرمین کے تحفظ کے لئے اسلامی ممالک ک بہترین افسران کی ٹیم مقرر کی جائے، حجاز مقدس میں امریکی اور دیگر غیر اسلامی ممالک کے افراد کی نئے سرے رجسٹریشن کی جائے اور ان کی حرکات و سکنات کو محدود کیا جائے، حرمین کے قریب کے شہروں میں بھی ان کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے، دیگر عرب شہروں سے ہندئوں اور یہودی سیاحوں کو باہر نکالا جائے، ابتدائی طور پر صوبائی اور مرکزی مشاورتی کونسل کے اجلاس طلب کر لئے گئے ہیں۔

اس سلسلے کا پہلا اجلاس بروز جمعہ بعد نماز عشا ء امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ بیت الرضوان اور دوسرا اجلاس جامعہ غوثیہ میں بروز ہفتہ طلب کرلیا گیا ہے، بروز اتوار کراچی سے کشمیر تک جمعیت علماء پاکستان کی ہر سطح کی تنظیم و قائدین اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، مظاہرے، کانفرنس منعقد کرینگے۔