تو زر دار بہت ہے
Posted on April 5, 2018
By Majid Khan
آپکی شاعری, شاعری
Life
اس شہر میں ہر شخص ہی بیزار بہت ہے
یہ مان لیا میں نے تو زر دار بہت ہے
کیوں تم نے دکھایا تھا مجھے پیار کا رستہ
یہ بھی بتا دیتے کہ یہ پر خار بہت ہے
ہر راستہ ہو سہل یہ ممکن تو نہیں ہے
آتا ہے نظر سیدھا وہ خمدار بہت ہے
کیا پوچھتے ہو زندگی کیسی ہے گذاری
جو ہم نے گذاری ہے وہ دشوار بہت ہے
دشمن ہو زمانہ بھی کوئی غم نہیں مجھ کو
مخلص ہو اگر چہ تو بس اک یار بہت ہے
محمد ارشد قریشی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com