ھاکڑو تہذیب کی مورتیاں اور دیگر نوادرات مقامی چرواھے کو مویشی چرواتے ھوئے ملیں

Antiques

Antiques

بدین (عمران عباس) بدین کے علاقے شادی لارج سے قبل مسیح دور کی ھاکڑو تہذیب کی مورتیاں اور دیگر نوادرات مقامی چرواھے کو مویشی چرواتے ھوئے ملیں شہریوں کا محکمہ آثار قدیمہ کو تحقیقی ٹیم تشکیل دیکر علاقہ اور ملنے والی مورتیوں پر فوری تحقیق کرانے کی اپیل۔

بدین کے علاقے شادی لارج کے نواحی گاؤں رمضان لند کے رہائشی چرواھے حبیب لند کومویشی چرواتے ھوئے اپنے گاؤں سے کچھ فاصلے پر نکلنے والے قدیم دریا ھاکڑو سے دور قدیم کی مورتیاں ملیں،مورتیاں تانبے، ہاتھی کے دانتوں، سے بنی محسوس ہوتی ہیں۔

مورتیاں موئن جو دڑو سے ملنے والی نوادرات سے مشابت رکھتی ہیں نوادرات کو دیکھنے کے لئے آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ قبل مسیح میں یہاں سے دریاء ھاکڑو گذرتا تھا اس تہذیب سے وابستہ افراد بڑی تعداد میں رہتے تھے۔

اور وہ لوگ اس وقت قبل مسیح کے زمانے میں دنیا میں تعلیم آفتہ تہذیب کے حامل سمجھے جاتے تھے، اس دریاء کے اطراف بھت سے شہر آباد تھے جن کا خاتمہ دریا ء ھاکڑو کے رخ بدلنے سے ہوا تھا اگر تحقیق کی گئی تو حقائق سامنے آسکتے ہیں۔