غازی انتیپ میں خود کش حملہ داعش کے 12 تا 13 سال کی عمر کے بچے سے کروایا گیا ہے: صدر ایردوان

Turkey Blast

Turkey Blast

ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ غازی انتیپ میں ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں بچوں سمیت 51 افراد جان بحق ہوگئے ہیں۔

ترکی کےشہر غازی انتیپ میں ایک شادی کی تقریب میں خود کش حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت 51 افراد جان بحق ہوگئے ہیں

شہر کے مرکزی علاقے میں ایک اسکول کے لان میں ہونے والی شادی کی تقریب کے دوران کیے جانے والے خود کش حملہ حملے میں 69 افرادزخمی ہوگئے ہیں جن میں سے 17 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ خودکش حملہ دہشت گرد تنظیم داعش نے بارہ سے تیرہ سال کی عمر کے بچے سے کروایا ہے۔

غازی انتیپ سے تعلق رکھنے والے جسٹس اینڈ ڈولپمینٹ پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ مہمت ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا یہ حملہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے یا داعش کی طرف سے کیا گیا ہے اور ان تنظیموں کے خلاف ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔

علاقے کے گورنر علی یرلی قایا نے بھی شادی کی تقریب میں ہونے والے حملے کے خود کش حملہ ہونے ہی کی تصدیق کی ہے۔

اس حملے کے کس گروپ کی جانب سے کیے جانے کے بارے میں ابھی تک کوئی قطعی معلومات حاصل نہیں ہوئی ہیں تاہم یہ خود کش حملہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی جانب سے کیے جانے کا خیال ظاہر کیا جا رہا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے غازی انتیپ میں ہونے والے خود کش حملے کے بارے میں متعلقہ حکام سے فوری طور پر معلومات حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم بن علی یلدرم، نائب وزیراعظم مہمت شمشیک سیمت غازی انتیپ کے تمام اراکین کو فوری طور پر غازی انتیپ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

ری پبلیکن پیپلز پارٹی اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے غازی انتیپ سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمینٹ بھی غازی انتیپ روانہ ہوگئے ہیں۔

غازی انتیپ میں چار سال قبل آج ہی کے دن دہشت گرد تنظیم پی کے کے کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں دس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔