دواساز کمپنیوں کیجانب سے امراض کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ

Talhar

Talhar

تلہار (امتیاز سندھی) دواساز کمپنیوں کیجانب سے ہیپاٹائٹس، ملیریا، ڈائریا گیسٹرو سمیت دیگر مہلک امراض کی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سستے اور مفید علاج کی باتیں جھوٹی، غریب اور محنت کش طبقہ علاج سے محروم رہنے کا خطرہ، علاج نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بچے اپنی جان گنوا چکے عوام کا سپریم کورٹ سے انصاف کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق : ملک بھر میں عوام کو بروقت فائدہ دینے والی دعویدار دواساز کمپنیوں نے ملک کی بڑی آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بخار، ملیریا، گیسٹرو، پیٹ، جلد، آنکھوں ، ڈائریا ، ہیپاٹائٹس،جگر، معدے سمیت دیگر مہلک اور عام بیماریوں کی انجیکشن، ٹیبلیٹ، سیرپ اور ڈرپ وغیرہ کی قیمتوں میں 20فیصد سے 120%تک اضافہ کرکے عوام کو لاچار بنا دیا ہے جبکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی کوالٹی کا نام و نشاں پہلے سے ہی لوکل اور جعلی کمپنیوں نے ختم کردیا ہے نقلی اور غیر معیاری ادویات کی بھرمار کے باوجود عوام کو سستا مفید اور آسان علاج کے دعوے کئے جا رہے تھے۔

سٹی پریس کلب کی جانب سے کئے گئے سروے میں عوام نے بتایاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک کی بڑی آبادی جو کہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذار رہی ہے وہ بروقت علاج سے محروم ہوجائیگی میڈیکل اسٹورز سے لی گئی معلومات کے مطابق موسیگار وی جس قیمت 76روپے تھی نئی قیمت کیساتھ موسیگار وی 109روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اسی طرح ڈوائن ال ایم 60سے120روپے، ریفافن ایچ 68سے91، میوکین 34سے 52، لیڈر پلیکس34سے50، رنگولیٹ ڈرپ 56سے88، سولوکارٹ انجیکشن 68سے بڑھ کر 127روپے، آگمینٹن82سے98،ارینیک52سے65، ہائدرلین28سے65، وائلڈلین15سے60، سیکوفن ڈراپس 26سے37رپے، فلیجل انجیکشن78سے93، گریسن سیرپ58سے63روپے تک پہنچ چکی ہے عوا م نے بتایا کہ سستا اور بروقت علاج محض ایک خواب بن چکا ہے ہر چیز ہماری پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے اس مہنگائی کے دور میں محنت کشوں کا جینا مشکل بن چکا ہے وقت پر مناسب علاج نہ ہونے سے ایک کے بجائے دوسری بیماریاں جنم لے لیتی ہیں اور بڑی تعداد میں خصوصی طور پر دور دراز اور دیہات کے بچے زاور نوجوان موت کی منہ میں چلے جاتے ہیں عوام نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے دوائیوں کی قیمتیں بڑہنے کا نوٹیس لیکر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

امتیاز جونیجو تلہار