وطن سے محبت ایمان ہے

 Pakistan

Pakistan

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا
عاشقان رسول ۖ کا جو جزبہ ہ، ولولہ، محبت، الفت، چاہت، پیار اور عقیدت پاکستان کے مسلمانوں کے حصے میں آیا ہے وہ دنیا کے کسی ملک کے مسلمانوں کو نصیب نہیں ہوا۔اسی لئے پاکستان کے خطے کو عاشقان رسول ۖ کا خطہ کہا جاتا ہے۔مگر کیوں ؟ پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی ملک نہیں۔ بلکہ اسلامی جموریہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے قبل بھی دنیا کے نقشہ پر اسلامی ممالک کی ایک فہرست تھیں اور پاکستان کے قیام کے بعد بھی دنیا کے نقشے پر اسلامی ریاستیں ابھریں گئیں۔لیکن ا? رب العزت کا جو کرم و فضل پاکستان اور پاکستانیوں پر ہے وہ اس فانی جہاں کے نقشے پر کسی اور ملک کو حاصل نہیں اور قیامت تک جو اعزاز و کرام پاکستان کے حصے میں ئے ہیں وہ دنیا کے کسی اور ملک کے مقدد میں نہیں ہو سکتے۔

تاریخ کی ورق گردانی بتاتی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے سن 1907میں مسلم لیگ کے پہلے اجلاس کی صدارت کر کے باقاعدہ مسلمانوں کے لئے الگ ملک کی تگ و دو شروع کر دی تھی۔جیسا کہ چودہ سو سال قبل جب محسن انسانیت کا ظہور ظاہری طور پر اس دنیا میں نمودار ہوا۔ تو رب ذوالجلال و کرام کے منشاء کے مطابق عرصہ چالیس سال کی دنیاوی عمر کے بعد اعلان نبوت ہوا۔ آپ ۖ کے اس دنیا میں مد اور حضور نبی اکرم ۖ کا اعلان نبوت میں پورے چالیس سال کا عرسہ ہیں۔اسی طرح قائد اعظم محمد علی جناح کی مسلم لیگ کے پہلے اجلاس اور پاکستان کی زادی میں پورے چالیس سال کا عرصہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ا? کے کرم و فضل کی ایک مثال ہیں۔

تاریخ بتاتی ہے کہ آج کا مدینہ منورہ اعلان نبوت سے قبل دنیا کے نقشہ پر نہیں تھا۔ جب سب جہانوں کے غم خوار دنیا سے غموں کے اندھیروں سے نجات دلانے کے لئے۔ اللہ کے حکم سے اعلان نبوت کیا تو آپ کی عمرمبارک چالیس برس کی تھی۔اور اعلان نبوت کے بعد یعنی آپ ۖ کی پیدائش کے چالیس سال بعد”مدینہ” دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔جب دنیا کے نقشہ پر مدینہ نمودار ہوا اس وقت تک دنیا کے کسی بھی حصے کا نام مدینہ نہیں تھا۔ ادھر ہندستان دنیا کے نقشہ پر موجود تھا۔قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلم لیگ کا پہلا باضابطہ اجلاس 1907 میں بلایا تھا حالانہ مسلم لیگ کی بنیاد 1906 میں رکھی گئی تھی مسلم لیگ کے پہلے اجلاس کے چالیس سال بعد دنیا کے نقشے پر پاکستان ابھرا یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے مدینہ کا پہلے نام یثرب تھا اور پاکستان کا پہلے نام ہندوستان تھا۔

پاکستان اردو زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ ہے۔دوسری طرف مدینہ عربی زبان کا لفظ ہے اور اسکا مطلب بھی وہ ہی ہے جو پاکستان کا مطلب ہے۔ اللہ اور اللہ کے حبیب ۖ کی نظر کرم ہے۔ اللہ تعالیٰ کے نبی کریم ۖ کا فرمان عالی شان ہے۔ تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہے، اسی فرمان کی روشنی میں دیکھا جائے تو آپ کا فرمان عالی شان پاکستان کے مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں میں عملی طور پر نظر آتا ہے۔

اللہ پاک کی ذات کے ننانوے نام مبارک ہیں اور رسالت مآب ۖ کے بھی ننانوے اسم ہیں۔ جیسے رب تعالیٰ کا ذاتی نام مبارک ا? ہے اسی طرح پیارے مکی مدنی آقا ۖ کا ذاتی نام مبارک محمد ۖ ہے علم العداد کے حساب سے تاجدار مدینہ کا ذاتی نام مبارک محمد ۖ کے اعداد 92 ہیں۔ محسن انسانیت ۖکے دیوانے جانتے ہیں۔ کہ اللہ اور اللہ کے رسول محبوب خدا کا پاکستان سے پیار ہی ہے جو پاکستان کا کوڈ 92 ہے۔ یہ پاکستان سے ا? اور نبی کریم ۖ کی محبت ہے ورنہ انڈیا کا کوڈ اگر 91 ہے تو پاکستان کا نوے کوڈ ہوتا کیونکہ ہم چودہ اگست کو اور انڈیا پندرہ اگست کو آزادی مناتا ہے۔اس حساب سے ہمارا پاکستان کا کوڈ نوے ہوتا۔۔۔۔۔ مگر قربان جاؤں میٹھے میٹھے آقاۖ کی محبت پپر جس نے ہم بے بسوں، بے کسوں، ہم گناہگاروں کی لاج رکھ کر اپنی الفت سے سرشار کیا۔

اسلام اور پاکستان کا جو تعلق ہے اس کو اللہ اور اللہ کے رسول ۖ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ مانا کہ ملک عزیز میں شریعت محمدی کا نفاز نہیں ہو سکا مگر وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں مکمل اسلامی نظام قائم ہو جائے گا۔ اسلامی نظام کے نافز نہ ہونے کے باوجود ملک میں جائیداد کی تقسیم مکمل اسلامی طریقہ کے مطابق تقسیم ہوتی ہے۔ عشق و محبت کی بات ہے کہ پاکستان کے آئین میں سرپرست اعلیٰ اللہ تعالیٰ جبکہ سرپرست حضرت محمد ۖ کے نام مبارک درج ہیں۔

اگر ہم پاکستان کا پورا نام لکھیں تو اسلامی جموریہ پاکستان ہے۔ کہ اسلامی جموریہ پاکستان جو نام ہیں اس لفظ کے اگر ہم توڑ کریں تو 19بنتے ہیں جیسا کہ (الف+ س+ ل +ا+ م+ ی= اسلامی ، ج+ م+ و+ ر+ ی+ ہ = جموریہ ، پ +ا +ک +س +ت+ ا +ن= پاکستان) ہم سب مسلمان جانتے ہیں کہ اسلام میں 19عدد کی کیا اہمیت افادیت ہے۔ یہ 19عدد ہی ہے جو پورے قرآن مجید میں ذکر ہوا ہے جیسا کہ ٹوٹل سورتیں 114 ہیں انیس کو چھ سے ضرب دیں تو ایک سو چودہ آجائے گا اسی طرح بسم اللہ الرحمن الرحیم بھی قرآن مقدس میں ایک سو چودہ مرتبہ ہی لکھی گئی ہے اور جب انیس کو چھ سے ضرب دی تو پھر ایک سو چودہ ہی آئے گا۔
ْقرآن مجید کی سورت نمبر ٤٧ سورت المدثر کی آیات میں انیس فرشتوں کا ذکر ہو ا ہے جنکی ڈیوٹی دوزخ کے دروغہ والی ہے۔

انیس کی بات کی جائے تو بسم اللہ الرحمن الرحیم بزات خود بھی انیس حروف بنے گئے جیسا کہ (ب+ س+ م ا +ل+ ل+ ہ ا+ ل+ ر+ ح +م +ن ا +ل+ ر +ح+ ی+ م) دنیا کا واحد ملک اسلامی جموریہ پاکستان ہے جسکی اتنی زیادہ نسبت اللہ سے اللہ کے پیارے نبیۖ سے اور اللہ کی الہامی کتاب قرآن پاک سے ہیں۔۔۔ یہ راز ہیں کہ پاکستان کے مسلمان عاشقان رسول ۖ ہیں اور پاکستان امت محمدیہ کا مورچہ ہے۔یہ اسلام کا وہ قلعہ ہے جس کے شہری ہونے پر ہم کو فخر ہے۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے فرمایا تھا

بندے کلیم جس کے، پربت جہاں کا سینا
نوح نبی کا ٹھہرا آکے جہاں سفینا
رفعت ہے زمین کی بام فلک کا زینا
جنت کی زندگی ہے جس کی فضا میں جینا
میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے

آپ نے سُنا ہوگا کہ کرامتیں اللہ پاک کے ولی اللہ لوگوں کو دیکھا کر ایمان اور اسلام کی طرف بلاتے ہیں اوراللہ پاک نے اپنے رسولوں کو معجزے دیکر اس دنیا فانی کی طرف بھیجا تاکہ توحید و رسالت کی تعلیم پر پختہ ایمان لا سکیں ، ایک لاکھ چوبیس ہزار کم و بیش پیغمبر و رسول دنیا فانی میں حق کی تعلیم کے لئے تشریف لائے ۔اللہ پاک نے ہم پر بہت بڑا احسان کیا کہ ہمیں اپنے پیارے محبوب جنابِ رسول اللہ ۖ کی امت میں پیدا فرمایا اور ہمیں پاکستان کی سرزمین میں پیدا کیا۔ پاکستانی ہونا کوئی عام بات نہیں نہ ہی پاکستان کی تخلیق معمولی ہے۔ آپ اندازہ کریں ستائیس رمضان کی رات کو ہمیں یہ اسلامی جموریہ پاکستان کی سعادت نصیب ہوئی اور یہ وہ ہی 27ویں رمضان کی رات ہے جسکو عرف عام میں لیلةالقدر کہا جاتا ہے ۔ اللہ پاک کا ارشاد گرامی ہے ! یہ وہ رات جس کی فضیلت کا اندازہ لگانا کسی انسان کے بس کی بات نہیں مثلاً اس ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے ، ہزار مہینے یعنی 83.33 سال بنتے ہیں ۔طواف کرنے والے کے لیے ہر چکر میں حجر اسود اور رکن یمانی کو چھونا جائز ہے۔ جیسا کہ اس کے لیے بالخصوص حجر اسود کو ہر چکر میں بوسہ دینا اور چھونا مستحب ہے۔ حتیٰ کہ آخری چکر میں بھی اگر اسے بغیر مشقت یہ بات میسر آسکے اور اگر مشقت ہو تو اسے دھکم پیل کرنا جائز نہیں۔ اس صورت میں حجر اسود کی طرف ہاتھ سے چھڑی وغیرہ سے اشارہ کر لے اور تکبیر کہے۔

جہاں تک ہمیں معلوم ہے، رکن یمانی کے متعلق کوئی ایسی چیز وارد نہیں ہوئی جو اس کی طرف اشارہ کرنے پر دلالت کرتی ہو۔ اسے صرف چھونا ہی کافی ہے۔اور ہم کتنے خوش نصیب ہے کہ جب ہم سجدہ کرتے ہیں تو ہمارے عین سامنے ” رکن یمنی ” حجرِ اسود ہوتا ہے۔ دنیا میں کم و بیش 54 اسلامی ممالک ہیں مگراسلامی جموریہ پاکستان کے علاوہ کسی کے نصیب میں ” سپر ایٹمی پاور ”کا اعزازنہ ہوا۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسلامی دنیا کا رہبر و رہنما ” پاکستان ہے ” آخر میں اتنا ہی کہہ کر آپ سے اجازت طلب کروں گا کہ اسلامی جموریہ پاکستان جیسے وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے اگر آپ کسی وجہ سے میرے ساتھ اتفاق نہیں کرتے تو اللہ پاک کی لاریب کتاب مبین کی سورة الرحمٰن کھول کر تفصیل پڑھ لیں آپ کو ہر چیز پاکستان سے مل جائے گئی۔ تو پھر آپ میرے ساتھ اتفاق بھی کرٰن گئے اور مانے گئے بھی کہ ” وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے ” ان شااللہ وہ دن دور نہیں جب ہم پاکستانی ہونے پر بھی شکرانے کے نوافل ادا کریں گئے۔

 Dr Tasawar Hussain Mirza

Dr Tasawar Hussain Mirza

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا