تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں؛ مشیر کاظمی‎

Magnum Opus of Seyyed Musheer Kazmi

Magnum Opus of Seyyed Musheer Kazmi

تاریخ عالم میں رزمیہ شاعری ہر دور میں منفرد اہمیت رکھتی ہے ۔بارہ سو سال قبل مسیح کی ٹرائے کارزم نگار ہومر یونانی ہویا فردوسِ گم گشتہ کا ملٹن ،مہابھارت اور رامائن کی رزمیہ نظمیں ہوں یا شاہنامہ عجم کا فردوسی ،شاہنامہ اسلام کے حفیظ جالندھری ہوںیاعہدِ حاضرکے مشیر کاظمی ان رزم نگاروں کی خامہ فرسائی نے ملی تہذیب وتشخص کو جریدہ عالم پہ دوام بخش کر آنے والی نسلوں کو قوم کے محسنوں سے روشناس کرواتے اُن کے پس پردہ محرکات اور تاریخ ومعاشرت پہ گہرے اثرات سے روشناس کروایاہے۔

تاریخ شبہ قارہ پہ عرب و عجم کے گہرے اثرات اور بکثرت امتزاج نے کرہ ارضی پہ ایک نئی ثقافت کو روشناس کروایا جس میں عرب کی حمیت اور عجم کی شگفتہ ملاحت نواریزہے ۔عرب وعجم، ماوراء النہر اور ہندوستانی تمدن کے اختلاط نے جہاں اردو زبان کو آفاقیت عطا کی ہے وہیں عرب خون اور عجم مزاج رکھنے والے شعراء نے بھی دبستان اردو کو اپنے مقدس افکارسے سینچا ہے جس میں میر انیس،رئیس امروہوی اور دیگر شعراء رزمیہ شاعری میں حماسہ حسینی اور رثائے آل عبا سے اہلیانِ برصغیر کو منور کرتے دکھلائی دیتے ہیں۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کے ساتھ ہی اساسی نظریات کا پرچار کرنے والی گرجدار آواز جس میں مندرجہ بالا خصائل وکمالات یکجا تھے ۔

جناب مشیر حسین کاظمی کی صورت میں صداوسیمائے پاکستان پہ سنی گئی جس نے ۱۹۴۷ء سے لے کر دم تحریر رزمیہ اشعارمیں قومی وقاراور ملی افتخارکا بھرپور پرچار کیا اور ارضِ پاک کے ثقافتی ورثے کو اپنے مترنم افکار اور مدھر خیالات سے جاودانی عطا کرنے میں اہم کردار سرانجام دیا۔شہدائے پاکستان کے تذکرے میں وفا کی تصویروں کا ذکر ہو یا ارضِ پاک کی چاندنی راتیں،دما دم مست قلندر علی دم دم دے اندر کاصداکار مشیر کاظمی لعل میری پت رکھیوبلا جھولے لالن جہاں ملکہ ترنم کو ترنم عطا کررہا ہے وہیںآنے والی نسلوں کوپاکستان کی نظریاتی اساس سے روشناس کرواتے علی دا پہلا نمبر کی قلندرانہ شان بھی دکھلارہاہے جس کے اعتراف میں صدر پاکستان فیلڈ مارشل ایوب خان نے آپ کو تمغہ ہلال پاکستان اور شاعر پاکستان کے صدارتی اعزازات سے نوازا ۔سید مشیر حسین کاظمی علمی حلقوں میں ایک رزمیہ ملی شاعر جانے جاتے ہیں ۔آپ کی رگوں میں باب الحوائج سیدنا امام موسی کاظم کے بارہویں فرزند ہارونِ ولایت شہید اصفہان کا خون موجزن تھا جس نے ولائے علی ،حماسہ حسینی ،رثائے کرب وبلااور انوارِ مصطفٰی کے سائے میں حب الوطنی کے چشمے سے قوم کے بچے بچے کو سیراب کردیا۔

Poet-of-Chivalry-Seyyed-Musheer-Kazmi

Poet-of-Chivalry-Seyyed-Musheer-Kazmi

Musheer Kazmi at a glance

Musheer Kazmi at a glance

President-of-Pakistan-Field-Marshal-Ayyub-Khan-applauding-Musheer-Kazmi-at-Bagh-e-Jinnah-Lahore-1966

President-of-Pakistan-Field-Marshal-Ayyub-Khan-applauding-Musheer-Kazmi-at-Bagh-e-Jinnah-Lahore-1966

President-Ayyub-Khan-enjoying-Chivalrous-Poetry-of-Musheer-Kazmi-in-Dhaka-East-Pakistan-1966

President-Ayyub-Khan-enjoying-Chivalrous-Poetry-of-Musheer-Kazmi-in-Dhaka-East-Pakistan-1966

Musheer Kazmi in Patriotic Swing

Musheer Kazmi in Patriotic Swing

Seyyed-Musheer-Hussain-Kazmi

Seyyed-Musheer-Hussain-Kazmi

Musheer-Kazmi-being-decorated-in-1962

Musheer-Kazmi-being-decorated-in-1962

Hussain Sab ka by Musheer Kazmi

Hussain Sab ka by Musheer Kazmi

Seyyed Musheer Hussain Kazmi

Seyyed Musheer Hussain Kazmi