مجھ پر تنقید کی بجائے کرکٹ سسٹم کو ٹھیک کیا جائے: مصباح الحق

Misbah-ul-Haq

Misbah-ul-Haq

فیصل آباد (جیوڈیسک) اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر ہر ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ملک سے باہر تمام ٹیمیں جیت کیلئے کوشش کرتی ہیں۔ کیوں صرف پاکستان کو اس بات کا کہا جاتا ہے کہ صرف دبئی میں ہی جت سکتے ہیں۔ ہم انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی ون ڈے سیریز جیت چکے ہیں۔

مصباح الحق نے دل کھول کر اپنے دل کی بھڑاس نکالی اور کہا کہ میں تو ایک سال پہلے ہی ریٹائر ہو گیا تھا تو قوم نے کہا کہ واپس آ جائیں تو اب کہا جا رہا ہے کہ شرم کرنی چاہیے اور چلے جانا چاہیے۔ ان پر تنقید کے بجائے کرکٹ سسٹم کو ٹھیک کیا جائے۔

کپتان کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اگر میں کارکردگی نہیں دکھا سکا تو میرے مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔ میرے خیال میں جس کو بورڈ سمجھتا ہے کہ وہ پاکستان کے لئے بہتر ہے اس کو کپتان بنانا چاہیے۔

بورڈ میں مجھ سے زیادہ عقلمند لوگ بیٹھے ہیں، ان کا مشورہ سننا چاہیے، مگر کپتان جو بھی ہوگا اسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مصباح نے اعتراف کیا کہ ہم نئے ٹیلنٹ کی کارکردگی کو بہتر نہیں بنا پا رہے۔