مسئلہ قبرص کے حل کے لیے سوئیٹزر لینڈ میں جاری مذاکرات ناکام

Negotiations

Negotiations

واشنگٹن (جیوڈیسک) مسئلہ قبرص کے حل کے لیے سوئیٹزر لینڈ کے قصبے مونٹ پیلیرین میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ایسپین بارتھ عائدے، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آکنجی اور قبرصی یونانی انتظامیہ کے سربراہ نیکوس اناستاسیادس نے ایک ہفتے کے بعد دوبارہ مذاکرات کیے ہیں۔

علاقے اور نقشے کے موضوع پر مذاکرات نہیں کیے گئے ہیں۔ طرفین کے درمیان یونان کے وزیر اعظم چپراس کے ضمانت کے موضوع پر بیان سے پیدا مسئلے کو حل کرنے کے لیے رات گئے تک مذاکرات جاری رہے۔

ترکی، یونان اور برطانیہ پر مشتمل ضمانتی ممالک کی شرکت کیساتھ پانچ رکنی کانفرنس سے متعلق قبرصی یونانی انتظامیہ اور یونان کے غیرواضح موقف کی وجہ سے مذاکرات آخری مرحلے میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔

کسوٹی کے موضوع پراتفاق ہو جانے کی صورت میں علاقے اور نقشے جیسے موضوعات پر غور کیا جائے گا اور پانچ رکنی کانفرنس کی تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔

اگر کانفرنس کی تاریخ کا تعین نہ کیا جا سکا تو پھر اقوام متحدہ کی طرف سے سربراہان کو پیش کردہ تحریری مطابقت ختم ہو جائے گی اور حل کا عمل رک جائے گا۔