ڈی چوک دھرنا، پولیس اور سیکورٹی اداروں نے مظاہرین کا گھیراؤ کر لیا

D Chowk Protest

D Chowk Protest

اسلام آباد (جیوڈیسک) مذہبی جماعتوں کے دھرنے کے دوران حکومت کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ہے۔

حکومت نے مظاہرین کو آج دوپہر بارہ بجے تک کا وقت دیا تھا کہ وہ اپنا دھرنا ختم کر کے واپس چلے جائیں اس ضمن میں ان کے ساتھ مذاکرات کی کوشش بھی کی گئی مگر وہ کامیاب نہ ہو سکیں تاہم انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اور ایف سی کے تازہ دم دستے طلب کر لئے۔ پولیس اور سیکورٹی اداروں نے مظاہرین کا گھیراؤ کر لیا ہے۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ چار روز سے جاری دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ شہر میں میٹرو اور موبائل سروس بھی بند ہے۔ ایس پی رضوان گوندال کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہو گی کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کسی قسم کا تشدد نہ کرنا پڑے۔

ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین کیخلاف آپریشن پوری طاقت سے ہوگا اور ان کو فوری طور پر جگہ خالی کرنا ہو گی جو مظاہرین مزاحمت کا مظاہرہ کریں گے ان کو حراست میں لے کر پولیس وین میں ڈالا جائے گا اور پھر ان کیخلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔

ایس پی رضوان گوندل نے پولیس جوانوں سے خطاب میں کہا کہ مظاہرین سے جگہ کو خالی کروانا پندرہ منٹ کی گیم ہے۔ اس سے قبل دھرنا دینے والوں سے مذاکرات بھی کئے گئے تاکہ ان سے دھرنا ختم کرانے کیلئے کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے لیکن انہوں نے کسی قسم کی بات کرنے سے انکار کر دیا۔ واضح رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے آج ڈی چوک خالی کرانے کا اعلان کیا تھا۔