یوم پاکستان پر کشمیریوں کا پیغام

Kashmir Protest

تحریر : محمد شاہد محمود
یوم پاکستان قومی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جائے گا۔ ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔شکرپڑیاں کے قریب گرائونڈ میں 7سال کے تعطل کے بعدمسلح افواج کی پریڈ ہوگی جس کیلیے گزشتہ روزفل ڈریس ریہرسل کی گئی۔ جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ریڈالرٹ ہے۔ تمام داخلی راستوں اوراہم شاہراہوں پر قائم ناکوں میںپولیس اوررینجرز کے دستے جبکہ ایئرپورٹ سمیت تمام حساس تنصیبات اورعمارتوں پررینجرز اورفوج کے دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔پریڈ گرائونڈ کے 4کلومیٹر کے احاطے میں فوج، رینجرزاور پولیس کے دستے گشت کررہے ہیں۔ مختلف مقامات پر فوجی پکٹس بھی قائم کیے گئے ہیں جبکہ چوراہوں پرکلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ پریڈایونیو کی جانب جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگاکر سیل رہے۔ ایکسپریس ہائی وے ایئرپورٹ چوک، کھنہ پل اور شکریال کے مقام پربند کرکے ٹریفک کومتبادل راستوں پرموڑا گیا۔بڑی گاڑیوں کوشہر سے باہر ہی روکا گیا۔ 23مارچ کی پریڈمیں تینوں مسلح افواج کے دستوں کے علاوہ خواتین فوجیوں کادستہ بھی شریک ہوگا۔ پاک فضائیہ کے جنگی طیارے جے ایف تھنڈر17، ایف 16، ایف7 اور ایف7 پی جی کے علاوہ آرمی ایوی ایشن کے ایم آئی17، کوبراگن شپ، پومااور بیل ہیلی کاپٹرزفلائی پاسٹ میں حصہ لیںگے۔ پاک فضائیہ کے نئے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان فلائی فاسٹ کی قیادت کریں گے۔پہلی مرتبہ پاکستان کے جدیدترین کروز میزائلوں کے علاوہ ملکی سطح پرتیار کیے جانے والے براق ڈرون کی بھی نمائش ہوگی۔ پاکستان میں بننے والے ٹینک الضراراور الخالد بھی پریڈکا حصہ ہوںگے۔

چاروں صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے کے لیے علاقائی رقص اورثقافتی دھنیں پیش کی جائیں گی۔ صدر، وزیر اعظم، مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ اہم غیرملکی شخصیات اورسفیروں کوبھی مدعوکیا جائے گا۔دشمن کے لیے للکار اور دوستوں کے لیے دل میں پیار لیے اسلام آباد میں مسلح افواج کے دستوں نے 23 مارچ کے لئے فل ڈریس ریہرسل کی۔ پاک فوج کے سپشل سروسز گروپ نے اللہ ہو کے نعروں سے ایک بار تو ماحول کو گرما کے رکھ دیا۔ خواتین کا دستہ بھی پریڈ میں سلامی دیتا ہوا بے مثل نظر آیا۔ پاک فوج کے کمانڈوز نے اپنے مخصوص انداز میں مارچ کیا اور سلامی دی۔ ملی نغموں کی دھن پر خواتین کا دستہ بھی سلامی دیتا ہوا بے مثل نظر آیا۔ پاک فضاؤں کے محافظوں نے فلائی پاسٹ ، چاق و چوبند دستے نے مارچ پاسٹ کیا اور سلامی دی۔ بحری سرحدوں کے محافظ پاک نیوی کے دستے نے بھی مارچ پاسٹ کیا۔ شلوار قمیض میں ملبوس فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوان بھی پریڈ کا حصہ تھے۔ سروں پر دستار سینے پر میڈل سجائے ، ہاتھوں میں جھنڈے ، گھڑ سوار بھی دم بہ دم ، قدم بہ قدم ، سلامی دیتے ہوئے گزرے اور خوب داد حاصل کی۔

ریہرسل میں میکنائزڈ انفنٹری یونٹ کے علاوہ ، لائٹ انفنٹری کمانڈو بٹالین کے دستے پاک آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بیل ہیلی ، ایم آئی سیونٹین ، کوبرا گن شپ ہیلی کاپٹر ، پوما ہیلی کاپٹرز سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرے ، سٹریٹجک پلانز ڈویڑنز کے دستے بھی پریڈ کا حصہ رہے ، پاکستان کے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خصوصاٍ رعد اور نصر میزائل پاکستان میں بننے والے ٹینک الضرار اور الخالد بھی پریڈ میں شریک ہوئے ، چاروں صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے کیلئے فلوٹ بھی شریک ہوئے جن پر علاقائی رقص اور ثقافتی دھنیں بجائی گئیں۔ تیئس مارچ کی صبح مسلح افواج کی پریڈ کا آغاز اکیس توپوں کی سلامی سے ہوگا۔ صدر مملکت ممنون حسین بحیثیت سپریم کمانڈر مسلح افواج پریڈ کا معائنہ کرینگے۔تیئس مارچ پر مسلح افواج کی پریڈ کی تیاریوں کے باعث اسلام آباد اور راول پنڈی میں جزوی طور پر موبائل سروس بند کردی گئی ہے، موبائل فون سروس دہشت گردی کے خطرات کے باعث معطل کی گئی۔مسلح افواج کی پریڈ کی تیاریاں عروج پر ہیں، پریڈ کی تیاریوں کے باعث ملحقہ علاقوں میں جزوی طور پر موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے، موبائل فون سروس تیئس مارچ کو بھی معطل رہے گی۔
Pak Army Parade

پریڈ کے مقام کی جانب جانے والے تمام راستے بھی بند کردیئے گئے ہیں، جب کہ پریڈ کے مقام کی حفاظت کیلئے پاک فوج اور اسلام آباد پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ یوم پاکستان کے موقع پر تیس مارچ کو ہونے والی مسلح افواج کی پریڈ سات سال بعد بحال کی جا رہی ہے،اس موقع پر اسلام آباد کی مرکزی شاہراہ پر تینوں مسلح افواج کی پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا، آئی ایس پی آر کے مطابق پریڈ میں تینوں مسلح افواج کے تحت شریک ہونگے۔ پریڈ صدر، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، اور تینوں سروسز چیف شریک ہونگے۔ یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان نے کشمیری حریت رہنماؤں کو دعوت نامے بھیج دیئے۔ یوم پاکستان کے حوالے سے 23 مارچ کو نئی دہلی میں منعقد ہونیوالی تقریب میں شرکت کیلئے حریت کانفرنس کے تمام دھڑوں سمیت دوسرے حریت رہنماؤں کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ایک وفد سمیت نئی دہلی روانہ ہورہے ہیں میر واعظ عمر فاروق کو بھی دعوت نامہ بھیج دیا گیا ہے۔حریت رہنما نعیم خان کو بھی دعوت نامہ موصول ہوا ہے اس کے علاوہ مسلم کانفرنس کے سربراہ پروفیسر عبدالغنی بٹ سمیت کئی دیگر رہنماؤں کو بھی تقریب میں شمولیت کے لئے دعوت دی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کی قیادت نے حکومت اور پاکستانی عوام کو یوم پاکستان کی مبارک باد دیتے ہوئے کشمیری عوام کے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیر کے پاکستان سے الحاق تک تحریک آزادی کشمیر جاری رہے گی اور اس مشن کی تکمیل کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پاکستان عوام اور حکومت کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں کا محور ہے کشمیری ریاست کا الحاق پاکستان ہے چاہے کہیں جس طرح جدوجہد کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے شہداء کی قربانیوں سے کسی کو بھی غداری کی اجازت نہیں ہو گی۔حریت رہنما فریدہ بہن جی نے اپنے پیغام میں پاکستان کی عوام اور حکومت کو یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام ریاست کا الحاق پاکستان سے چاہتے ہیں جس کے لئے انہوں نے جدوجہد شرو ع کر رکھی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے بھارت پر عالمی سطح پر دباؤ بڑھانا چاہئے۔

مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے پاکستانی عوام اور حکومت کو یوم پاکستان پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیری عوام کشمیر کا پاکستان کے الحاق تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اس کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی جدوجہد سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہو سکتے۔بھارت ظلم و تشدد اور طاقت کے بل بوتے پر کشمیری عوام کی جدوجہد کو کچلنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر عوام کی منزل اب بہت قریب ہے اور وہ بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزادی حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔سید صلاح الدین نے پاکستان کی عوام اور حکومت کا کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے اور کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔
Muhammad Shahid Mehmood

تحریر : محمد شاہد محمود