ہم نے جمہوریت پر اپنے ایمان کو ثابت کر دیا ہے، دنیا بھر کے ترک جشن کی حالت میں

Turkish Celebration

Turkish Celebration

ٹورنٹو (جیوڈیسک) ترکی میں آئینی تبدیلی کے لئے منعقدہ ریفرینڈم کا نتیجہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق مثبت نکلنے کے بعد دنیا بھر میں مقیم ترکوں نے جشن منانا شروع کر دیا۔

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں مقیم ترکوں نے ہاتھوں میں ترک پرچم لے کر قافلے کی شکل میں شہر بھر کا چکر لگایا۔

امریکہ میں مقیم ترک، ریاست نیو جرسی کے علاقے پیٹرسن میں جمع ہوئے اور ترانے گا کر اور پرچم لہرا کر ریفرینڈم میں کامیابی کا جشن منایا۔

جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے شمالی امریکہ کےکوآرڈینیشن دفتر کے سربراہ لیونت علی یلدز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ترک عوام کبھی بھی غلط چیز پر متفق نہیں ہو سکتے” اور ریفرینڈم کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں۔

فرانس، بیلجئیم، جرمنی، برطانیہ اور ہالینڈ میں بھی ریفرینڈم کے مثبت نتائج کو جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کامیابی کو منانے کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپی ترک ڈیموکریٹس یونین فرانس کے سربراہ یالچن شیمشیک نے کہا کہ ” یہ ایک جمہوری مقابلہ تھا۔ ہم ، ایک خوشگوار ماحول میں اور بغیر کسی مسئلے کے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ اس مرحلے سے گزرے ہیں۔ ہم نے جمہوریت پر اپنے ایمان کو ثابت کر دیا ہے”۔

شیمشیک نے کہا کہ ترک عوام کا ریفرینڈم کو ایک جمہوری ماحول میں مکمل کرنا یورپ کے لئے ایک اہم جواب کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں یورپ نے ہمارے وزراء اور اسمبلی ممبران کے ساتھ جس روّیے کا مظاہرہ کیا اس کا ترک ملت نے بھر پور شکل میں جواب دیا ہے۔

یالچن شیمشیک نے کہا کہ “ہم ایک بڑی ملت ہیں اور کسی کو ضرورت نہیں ہے کہ ہمیں سبق دے”۔

جرمنی میں ریفرینڈم میں کامیابی کی خوشی منانے والے کانوائے کے راستے میں جرمن پولیس نے روکاٹ کھڑی کر دی۔

کولن میں ترک پرچموں سے سجی ہوئی گاڑیوں کے کانوائے کے ساتھ شہر کا چکر لگانے کے خواہش مند افراد کو پولیس نے مختلف وجوہات کو سبب بنا کر جرمانہ کیا۔

پولیس کی رکاوٹ کے باوجود بعض ترک شہریوں نے گاڑیوں کے شیشوں سے ترک پرچموں کو باہر نکال کراور ترانے گا کر کامیابی کی خوشی منائی۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ترک شہریوں نے ریفرینڈم کے نتائج واضح ہونے کے بعد لوک رقص کر کے خوشی کا مظاہرہ کیا اور وقتاً فوقتاً “صدر رجب طیب ایردوان” کے نعرے لگائے۔

بوسنیا کے شہرسرائیوو ، کوسووا کے شہر پرزرن ، مقدونیہ کے دارالحکومت اُسکُپ میں مقیم ترکوں نے بھی ریفرینڈم میں کامیابی کو نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا۔