ڈینگی کی روک تھام اور تدارک کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو کردار ادا کرنا ہے۔ سلمان غنی

Dengue Prevention Meeting

Dengue Prevention Meeting

قصور (محمد عمران سلفی سے) ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر قصور سلمان غنی نے کہا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام اور اسکے تدارک کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہے ‘انسداد ڈینگی کے سلسلے میں عدم توجہی کا مظاہرہ کرنیوالے محکموں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انسداد ڈینگی اور اسکی روک تھام کے حوالے سے تمام ڈیپارٹمنٹس کی ہفتہ وار کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر تمام ضلعی افسران نے شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈی سی او نے ڈی اوایگری کلچر ، ڈی او وائلڈ لائف ، تحصیل میونسپل آفیسر قصور ، ڈسٹرکٹ منیجر اوقاف اور سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی چونیاں کی میٹنگ میں غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

اس موقع پر بتایا گیا کہ ضلع قصور میں ڈینگی کا کوئی کیس رپورٹ نہ ہوا ہے البتہ محکمہ صحت نے تمام ہسپتالوں میں ڈینگی کائونٹرز اور آئزولیشن وارڈز تشکیل دیدیئے ہیں ۔ ڈینگی کا لاروا کھانے والی مچھلی تالابوں میں چھوڑنے کے حوالے سے بتایا گیا کہ اب تک ضلع بھر میں 187 جوہڑ سروے کئے جا چکے ہیں اور بہت جلد مچھلی چھوڑنا شروع کر دی جائیگی جس پر ڈی سی او نے حکم دیا کہ جہاں مچھلی چھوڑی جائے وہاں تالابوں میں سرخ جھنڈیاں لگائی جائیں اور دیوار پر وارننگ بورڈ کہ ”مچھلی پکڑنا منع ہے ”آویزاں کیا جائے اور اس علاقہ کی مسجد میں علان بھی کروایا جائے۔

ڈسٹرکٹ اینٹا مالوجسٹ نے ٹریننگ کے حوالے سے بتایا کہ اب تک میڈیکل آفیسرز ، پیرا میڈیکل سٹاف ، سکول ہیلتھ نیو ٹریشن سپر وائزرز ، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز ، ہیڈ ماسٹرز ، ہیڈ مسٹریس ، یو سی ایکشن کمیٹیاں جو پٹواریوں ، یونین کونسل سیکرٹریوں ، سی ڈی سی سپر وئزرز اور فیلڈ اسسٹنٹ پر مشتمل ہیں کی ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے ۔ڈسٹرکٹ ایمرجنسی ریسپونس کمیٹی اور تحصیل ایمرجنسی ریسپونس کمیٹی کے بارے میں بتایا گیا جس پر ڈی سی او نے سختی کیساتھ حکم دیا کہ تحصیل ایمرجنسی ریسپونس کمیٹی کی میٹنگز تمام اسسٹنٹ کمشنرز خود لیا کرینگے۔

ان ڈور اور آئوٹ ڈور سرویلنس کے حوالہ سے بتایا گیا کہ 578 ان ڈور سرویلنس ٹیمیں اور 113 آئوٹ ڈور سرویلنس ٹیمیں ضلع بھر میں تشکیل دیدی گئی ہیں اور یونین کونسل کی سطح پر تمام گھروں کا سروے تقریبا ایک مہینے میں مکمل ہو جاتا ہے اور سروے کے دوران کنٹنریز کو مکینکل طریقے سے ہٹایا جاتا ہے اور جہاں یہ طریقہ استعمال نہ ہو وہاں پر کیمیکل طریقہ استعمال کیا جاتا ہے ۔اس موقع پر ڈی سی او نے کہا کہ تمام محکمے ڈینگی لاروا کے صفایا کیلئے کمر بستہ ہو جائیں کیونکہ ڈینگی سیزن شروع ہو چکا ہے اور اس ضمن میں غفلت اور لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں۔