یہ سفارتکاری ہے یا غداری

Dr Maliha Lodhi

Dr Maliha Lodhi

تحریر : قمر بشیر
پاکستانی سفارتکار، اعلی عہدیدار اور سیاسی کارکن کتنے مصلحت پسند، بے ضمیر اور اپنے فرائض سے غافل ہو سکتے ہیں اسکا کا عملی مظاہرہ جمعرات 16 فروری کو پاکستان مشن میں قونصل خانے کی جانب سے منعقدہ تقریب یوم یکجہتی کشمیر میں جا کر ہوا۔ جہاں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی، ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، اوورسیز پنجاب کمیشن کے چیئرمین کیپٹن شاہین بٹ، مسلم لیگ ن امریکہ کے صدر روحیل ڈاراور قونصل جنرل نیویارک راجہ علی اعجاز موجود تھے۔

قونصل جنرل راجہ علی اعجاز ، کیپٹن شاہین بٹ ، روحیل ڈار اور معروف پاکستانی ٹیلی وژن اور اخبارات کے نمائندوں کی موجودگی میں کشمیر مشن یو ایس اے کے سربراہ نے اپنے خصوصی خطاب میں حکومت پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان بالکل مخلص نہیں ہے اور نہ ہی پاکستانی پارلیمنٹیرین مسئلہ کشمیر پر مخلص ہیں۔ کشمیر مشن یوایس اے کے سربراہ نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم کے دیئے ہوئے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان سرے سے ہی غلط ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف مقبوضہ کشمیر ہی نہیں بلکہ آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان کے عوام کوبھی حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ وہ اپنے خطاب میں ایک قدم اور آگے بڑھے اور یہ بھی کہا کہ حکومت پاکستان کی غفلت اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے بھارت لائن آف کنٹرول پر بارڈ لگانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

Kashmir Solidarity Day

Kashmir Solidarity Day

موصوف نے دعوی کیا کہ پاکستان نے کشمیر کی سرحد پر بارڈ لگانے پر کوئی اقدام نہیں کیا لیکن انہوں نے خود تن تنہا جا کر اپنا اعتراض جمع کروایا۔جسے رد کر دیا گیا۔ کشمیر مشن یو ایس اے کے سربراہ نے حکومت پاکستان پر سخت تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے کے لئے کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ایک کرپٹ سیاستدان کو لگایا گیا۔ پچھلے چار سالوں میں کشمیر کمیٹی کی کوئی میٹنگ ہی نہیں ہوئی۔انکی تقریر کے دوران پاکستان مشن میں بیٹھے ہوئے 7آٹھ کشمیری پرزور تالیاں بجا بجا کر انکا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ جبکہ قونصل جنرل راجہ علی اعجاز اوورسیز پنجاب فائونڈیشن کے کیپٹن شاہین بٹ اور روحیل ڈاربڑے انہماک اور اشتیاق سے انکی تقریر سنتے رہے۔

اپنی تقریر کے اختتام پر کشمیر مشن یو ایس اے کی جانب سے راجا علی اعجاز کو انکی شاندار کارکردگی پر ایوارڈ پیش کیا گیا۔جسے انہوں نے اعزاز سمجھ کر قبول کر لیا۔ لیکن بعد میں اپنی تقریر کرتے ہوئے روحیل ڈار، کیپٹن شاہین بٹ اور راجہ علی اعجاز نے کشمیر مشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر نہ تو کوئی صفائی پیش کی اور نہ ہی حکومت پاکستان کا دفاع کیا۔

قونصل جنرل راجہ علی اعجاز نے انکی تقریر کے دوران یا اپنا شاندار ایوارڈ وصول کرتے ہوئے ایک لمحے کو بھی نہیں سوچا کہ پچھلے 70سالوں میں پاکستان نے کشمیریوں کی حمایت اور مدد میں کیا کیا قربانیاں دیں۔ پاکستان نے کشمیر کی وجہ سے بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑیں ۔ آدھا ملک گنوا دیا ۔152بار بھارت کے ساتھ مذاکرات کییجواسکی ہٹ دھرمی کے بدولت ناکام ہوئے۔ یہ ذلت اور بے شرمی کا ایوارڈ جو راجہ علی اعجاز نے لیا وہ پاکستانی عوام کے منہ پر طمانچہ ہے۔

Pakistani Parliament

Pakistani Parliament

پاکستانی پارلیمنٹ اور حکومت میں موجود افراد کیلئے باعث شرم ہے کہ پاکستان مشن میں سرکاری عہدوں پر براجمان اور سفارتکاروں کے سامنے پاکستانی قوم ، حکومت اور وزیراعظم کو گالی دی جائے۔یہ سفارتکاری نہیں بلکہ وطن سے غداری ہے۔ حکومت پاکستان ، وزیراعظم پاکستان ، وزارت خارجہ اور دیگر اداروں میں بیٹھے ہوئے لوگ اس پر کیا ایکشن لیتے ہیں یہ انکا کام ہیلیکن محب وطن پاکستانی اس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے کہ ہمارے سفارتکار اور سرکاری عہدیدار مصلحتوں اور بے ضمیری کا شکار ہو کر کوئی بھی قدم اٹھا سکتے ہیں۔

تحریر : قمر بشیر
Bashir Qamar
Chief Editor
www.pakistanvoice.net
Tel: (917) 702-6043
E-mail: qamar777@hotmail.com