ڈاکٹر صفدر عباسی اور ناہید خان نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے رابطہ کرلیا

Dr Safdar Abbasi and Naheed Khan

Dr Safdar Abbasi and Naheed Khan

بدین (رپورٹ۔عمران عباس) پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید چیئرمین محترمہ بےنظیر بھٹو کے دیرینہ ساتھی اور پیپلز پا رٹی ورکرز کے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی اور ناہید خان نے پیپلزپارٹی کے باغی رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے رابطہ کرلیا اور مرزا کو پیپلز پا رٹی ورکرز میں شمو لیت کی دعوت دے دی۔

پیپلز پا رٹی ورکرز کے رہنما ڈاکٹر صفدر عبا سی کے قریبی ذرائع سے معلوم ہو ا ہے ڈاکٹر صفدر عباسی نے مرزا کو پیغام بھیجا ہے کے ان کا اور ہما را مقصد ایک ہی ہے کے شہید بھٹوز کی پا رٹی کو زرداری لیگ سے چھٹکا رہ دلاکر اصل پیپلز پا رٹی کو فعال کر کے پیپلز پا رٹی کو شہید بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے منشور اور جدجہد پر عمل کر کے ان کا مشن پو را کرنا ہے۔

ان کے قاتلوں کو کیفرکردارتک پہنچا نا ہے انہوں نے یہ بھی بتا یا ہے کے چند دنوں میں سندھ بھر کے پیپلز پا رٹی کے سینئر ترین اور ما رشل لاءکے دور سے لیکر جنرل مشرف کے دور تک جدو جہد کرنے اور سختیاں قید وبند کی صعوبتیں کوڑوں کی سزا ئیں بھگت نے والے پارٹی کے نظریاتی اور زرداری کے دور میں مسلسل نظر انداز ہو نے والے اور زداری سے اختلاف رکھنے والے پا رٹی کا رکنوں کا ایک وفد بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے ملاقات کرکے انہیںپیپلز پا رٹی ورکرز میں شال ہونے کی دعوت دیگا، دوسری جانب ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے ان کی نئی پارٹی کے کو رجسٹرڈ کرانے کے لیئے درخواست دے دی گئی ہے۔

جس کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو یہ امید ہے کہ ان کی پارٹی رجسٹرڈ ہوجائے گی جس کے بعد وہ پوری سندھ بلخصوص کراچی کے لیاری کے علاقے سے اپنی تحریک کا آغاز کرینگے اور زرداری لیگ کے خلاف اپنی آواز بلند کرینگے اس کے علاوہ اگران کی پارٹی رجسٹرڈ نا ہوئی تو انہوں نے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت کا بھی حتمی فیصلہ کرلیا ہے ،ذرائع کے مطابق انہوں نے اس پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ پیر پگارہ سے قریبی تعلق ہونے کے باعث بھی کیا ہے۔

کسی ایک پارٹی میں جانے کے اس فیصلے کے دوران پیپلز پارٹی کے پرانے کارکنوں اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں صفدر اور ناہید عباسی کی جانب سے ان کی پارٹی میں شمولیت کرنے کی دعوت نے بھی مرزا کے کارکنان میں ایک بیچینی سی پیدا کردی ہے ، اکثر کارکنان کی یہی رائے ہے کہ ذوالفقار مرزا کو فنکشنل لیگ جانے کے بجائے محترمہ دیرینہ ساتھیوں کے ساتھ ملکر جدوجہد کرنی چاہیئے۔