خواب ، حقیقت ، سایہ میں

Khawab, Haqeeqat, Saya Main

Khawab, Haqeeqat, Saya Main

خواب ، حقیقت ، سایہ میں
رنگ اور خوشبو جیسا میں

میرے بِنا سب سونا تھا
رنگِ بہاراں لایا میں

صورت اپنی تکتا ہوں
آپ ہی خود کو بھایا میں

بزم کی رونق مجھ سے ہے
محفل محفل تنہا میں

دیکھا اس نے بات نہ کی
شب بھر کتنا رویا میں

جنگل جنگل بھٹکوں میں
آہو آسا گویا میں

پیچھے منزل چھوٹ گئی
جانے کہاں تھا کھویا میں

خود کو اب دوہرانا ہے
تم ہو کہانی قصہ میں

شاعر: جاوید ندیم