جھل مگسی: درگاہ میں خودکش حملہ، پولیس اہلکاروں سمیت 14 جاں بحق

Dargah

Dargah

جھل مگسی (جیوڈیسک) بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے علاقے جھل مگسی کی درگاہ میں دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 8 زخمی ہو گئے۔

نمائندہ جیو نیوز کے مطابق دھماکا جھل مگسی سے چار کلومیٹر دور واقع درگاہ فتح پور میں ہوا جہاں جمعرات کا روز ہونے کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ڈپٹی کمشنر اسداللہ کاکڑ نے واقعے میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جبکہ اس میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکا درگاہ کے دروازے پر ہوا، اس میں زخمی ہونے والوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے خدشہ ظاہر کیا کہ دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو اڑا لیا۔

دھماکے کے بعد مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ترجمان حکومت بلوچستان انوارالحق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش پر پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا خود کش تھا جس کے وقت درگاہ میں عرس کی تقریب جاری تھی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ عاشورہ کے دوران حملوں کے شدیدخطرات تھے۔

یاد رہے کہ یہ درگاہ کوئٹہ سے کوئی تین سو کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے۔

فتح پور کی اسی درگاہ پر 19مارچ 2005ءکوایک خود کش دھماکہ ہوا جس میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔