تعلیمی معیار کو بھتر بنانے میں محکمہ تعلیم کی ناکامی کے ثبوت کھل کر سامنے آگئے

School

School

خیرپور ناتھن شاہ : سندھ بھر میں تعلیمی معیار کو بھتر بنانے میں محکمہ تعلیم کی ناکامی کے ثبوت کھل کر سامنے آگئے۔خیرپور ناتھن شاہ میں یونین کونسل بگھیہ کے گورنمینٹ پرائمری اسکول میں مستقل کے معمار سورج کی تپش کو برداشت کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو اور صوبائی وزیر نثار احمد کھڑو نے اپنی آنکھوں پر پٹیاں باندھ لی ہیں۔

سندھ میں تعلیم کا ایک عجیب نظام ہے۔کہیں پر تعلیمی ادارے ویران پڑے دکھائی دے رہے ہیں تو کہیں پر بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ایسی ہی حالت خیرپور ناتھن شاہ میں یونین کونسل بگھیہ اور یونین کونسل تھلو کی ہے جہاں پر معصوم بچے تپتی دھوپ میں بغیر چھت کے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

خیرپور ناتھن شاہ میں ایک طرف تعلیمی اداروں کی بڑی بڑی بلڈنگس بنا کر انہی بلدنگس کو ویرانے کے نظر کیا ہوا ہے تو دوسری طرف تعلیمی اداروں کی عمارات کا نام و نشان تک موجود نہیں۔خیرپور ناتھن شاہ میں یونین کونسل بگھیہ کے گورنمینٹ بوائز پرائمری اسکول میں مستقبل کے معمار سورج کی تپش کو برداشت کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

خیرپور ناتھن شاہ سمیت سندھ بھر میں تعلیمی معیار کو بھتر بنانے میں محکمہ تعلیم کی ناکامی کے ثبوت کھل کر سامنے آگئے ہیں۔اب سوال یے پیدا ہوتا ہے کہ خیرپور ناتھن شاہ میں دن بدن بگڑتی ہوئی تعلیمی اداروں کی صورتحال پر سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو اور صوبائی وزیر نثار احمد کھڑو اپنی آنکھوں پر سے پٹیاں کب ہٹائینگے۔

اسکول کے اساتذہ اور طلبا و طالبات سمیت علاقہ مکینوں نے اسکول کی عمارت بنوانے کا مطالبا کیا ہے۔

03152515800