مصر : جیل میں قید الاخوان رہنما کی بیٹی کی پہلی پوزیشن

Ameera Abraham

Ameera Abraham

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں کالعدم اسلام پسند تنظیم الاخوان المسلمون کے ایک سزا یافتہ (عمر قید) رہ نما کی بیٹی نے اعلی ثانوی مرحلے (سائنس) میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

الدقہلیہ صوبے کے شہر المنصورہ سے تعلق رکھنے والی طالبہ امیرہ ابراہیم نے امتحان میں مجموعی طور پر 409.5 نمبر حاصل کیے۔

طالبہ کے والد ڈاکٹر ابراہیم العراقی میڈیکل کالج میں گردے کے امراض کے پروفیسر ہیں۔ وہ مصری پہلوان (کُشتی لڑنے والے) السید العیسوی کے قتل پر اکسانے کے الزام میں 2.5 برس سے عمر قید کی سزا کا سامنا کر رہے ہیں۔ العیسوی کو الاخوان کا شدید ترمخالف شمار کیا جاتا تھا۔

امیرہ العراقی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے والد کے ساتھ جو کچھ گزرا اس نے امیرہ کو چیلنج قبول کرنے اور پوزیشن کے لیے انتھک محنت کے لیے عزم و ارادے سے بھر دیا۔ امیرہ کے مطابق اس کی والدہ نے گھر کی ذمہ داری سنبھالی اور اس کے بڑے بھائیوں نے اپنے والد کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مناسب ماحول فراہم کیا تاکہ امیرہ اعلی ثانوی امتحان میں بڑی کامیابی حاصل کرے۔

امیرہ نے بتایا کہ اس نے امتحان کے آغاز سے ایک ماہ قبل جیل میں اپنے والد سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر امیرہ کے والد نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ امیرہ امتحان میں امتیازی کامیابی حاصل کر کے کسی چوٹی کی یونی ورسٹی میں داخلہ لے.. اور آئندہ ملاقات میں جب وہ اپنی پوزیشن کی خبر سنائے گی تو یہ اس کے والد کے لیے بری ہونے اور جیل سے باہر آنے کی خبر کے برابر ہو گی۔

امیرہ نے بتایا کہ اس کے والد نے ہمیشہ اسے مردوں کی طرح ہمت اور حوصلہ رکھنے کی تلقین کی۔ امیرہ کے مطابق اس کو اپنی پوزیشن کی توقع نہ تھی اور مصری ٹیلی وژن پر پوزیشن حاصل کرنے والوں میں اپنا نام دیکھ کر وہ ، اس کے بھائی اور والدہ خوشی کے مارے روپڑے اور اللہ تعالی کا شکر ادا کیا۔

اپنے مستقبل کی تعلیم کے حوالے سے امیرہ کا کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں اپنے والد اور بھائیوں سے مشورے اور استخارے کے بعد ممکنہ طور پر تین شعبوں میں طب ، علم دندان اور فارمیسی میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں گی۔

امیرہ کے والد ڈاکٹر ابراہیم العراقی کو 10 جنوری 2014 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ 2010 میں مصری پارلیمنٹ کے انتخابات میں المنصورہ شہر سے الاخوان تنظیم کے نامزد امیدوار بھی تھے۔ 18 مئی 2015 کو المنصورہ کی عدالت نے السید العیسوی کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں ڈاکٹر ابراہیم سمیت الاخوان کے 17 رہ نماؤں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔