انتخابی ریکارڈ کی شفافیت کا سوال، سیکریٹری الیکشن کمیشن لاجواب ہوگئے

Parliament

Parliament

اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس میں بعض اہم اور دلچسپ حقائق سامنے رکھے گئے پرنٹنگ کارپوریشن کی طرف سے بتایا گیا کہ کارپوریشن کو حکومت کی طرف سے کوئی فنڈزجاری نہیں کئے جاتے۔

اس پر ایم کیوایم کے کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ پھر ایسا لگتا ہے کہ آپ کی کمائی صرف انتخابات کے دنوں میں ہی ہوتی ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے بتایا کہ انتخابات کے بعد غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کی نقل و حرکت ریٹرننگ افسران کے ذریعے ہوتی ہے اور وہ ریکارڈ الیکشن کمیشن کے بجائے ضلع کے سرکاری خزانے میں جمع ہو جاتا ہے۔

اس نقل و حرکت کی شفافیت سے متعلق جب سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور شیخ رشید احمد نے استفسار کیا کہ اس کی کیا گارنٹی ہے کہ یہ بیلٹ پیپرز محفوظ ہاتھوں میں ہیں تو سیکرٹری نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو آپ ارکان پارلیمنٹ ہی پتہ کروا سکتے ہیں۔