اگلے انتخابات غیر سیاسی مخصوص مفاداتی ٹولے کے لئے ہیں

Elections

Elections

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم

آج ساری پاکستانی قوم جان لئے یہ موقف یکسر غلط ہے کہ ”اگلے انتخابات غیرسیاسی مخصوص مفاداتی ٹولے کے لئے ہیں،“ موجودہ صُورتِ حال میں ایسی باتیں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں، جو اپنی بے لگام کرپشن کو لگام ڈالنے والوں کے خلاف ہیں۔آج جن کی کرپشن کی روک تھام کے لئے نیب اور اعلیٰ عدلیہ جیسے قومی ادارے متحرک ہیں ۔ایسی بے تُکی اور بے مقصد باتیں وہی لوگ وائرل کررہے ہیں ۔ جو متوقع الیکشن میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر دراصل اپنی جیت کے بعد اپنی کرپشن کو لگام ڈالنے والے قومی احتساب اداروں ،عدلیہ اور افواج پاک کو بے اختیار کرکے اپنے سا منے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہی کرپٹ عناصر خود کو سزا سے بچانے کے لئے کبھی” ووٹ کو عزت دو “ تو کبھی”اگلے انتخابات غیر سیاسی مخصوص مفاداتی ٹولے کے لئے ہیں“ جیسی باتیں پھیلا کراپنا ذاتی اور سیاسی اُلو سیدھا کرنا چاہتے ہیں۔

اَب لازم ہے کہ اِن شاطر عیار اور مکار وں کی باتوں میں آئے بغیر بس ووٹرز یہ یاد رکھیں، ستر سال سے چہرے بدل بدل کر یہی کرپٹ عناصر جمہوریت کی مالا جپتے مُلک اور قوم کا ستیاناس کررہے ہیں، اور قوم کو ووٹ کو عزت دو“ کا نعرہ لگاکر ”ووٹرز کو لات مار“ رہے ہیں۔

یہ یاد رکھیں، اگر ابھی ووٹر ز اِن مکروہ چہروں اور شیطان کی کرپشن کے ذائقے والی زبان کے چسکے لینے والوں کے بہکاوے میں آکر بہک گئے اوراِنہی کرپشن کے بے لگام گھوڑوں کو بے سوچے سمجھے ووٹ دے دیا تو پھر اگلے پانچ سال تک ننگے ، بھوکے، مفلوک الحال ، پانی ، بجلی ، گیس اور توا نا ئی سمیت دیگر بحرانوں میں گھرے اِن شخصیت پرست، عقل سے عاری، آنکھیں رکھتے ہوئے بھی اندھے ووٹروں کے حصے میں سوائے مسائل در مسائل اور کفِ افسوس کے دامن میں کچھ نہیں آئے گا۔

بہرکیف ،بہت اچھا ہواکہ اَب مُلک کو ماضی و حال اور مستقبل کے کر پٹ حکمرانوں ، سیاستدانوں اور اِن کے بیوروکریٹس/ افسرشاہی کرپشن کے سہولت کارچیلے چانٹوں سے پاک کرنے کی شروعات کی ابتداءگزشتہ دِنوںچھ جولائی 2018ءکو احتساب عدالت اسلام آباد نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور اعلیٰ عدلیہ سے نااہل قرار دیئے گئے سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس کیس میں مجموعی طور پرگیارہ سال قید بامشقت اور 80لاکھ پونڈ جرمانے کی سزااور اِن کی شہزادی نما صاحبزادی مریم نواز کو بھی دیددہ دانستہ اعانت جرم میں 8سال قید بامشقت اور 20لاکھ پونڈ جرمانے کی سزا جبکہ دامادِ خاص نوازشریف اور سرکے تاج مزاجی خدا شہزادی مریم نواز کے شوہرکیپٹن (ر)صفدر کو بھی ایک سال قید بامشقت کی سزا سُناکر دی گئی ہے جبکہ راولپنڈی سے روپوش کیپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری عمل میںآچکی ہے۔

یوں یقینی طور پرجہاں پاکستان میں 2016ءمیں لیکس ہونے والے پانامہ کا پیمانہ چھلک چکاہے۔تووہیںاَب جس کے بعد دونوں اطراف سے (یعنی کہ قانونی دائرے کار میں رہتے ہوئے آئین اور قانون کی رو سے نیب جبکہ مجرمان کی نیب کے فیصلے کے خلاف ) برداشت کی حدیں انتہا کو پہنچ کر کسی اور رخ کی جانب گامزن ہونے کو ہیں؛ یعنی کہ آج نیب کا ادارہ پوری تن دہی کے ساتھ رنگ و نسل، زبان و مذہب ، اوربڑے چھوٹے کی تفریق کے بغیر مُلک کو کرپٹ عناصر سے پاک کرنے کے لئے کمر بستہ ہے اور تہیہ کرچکاہے کہ ستر سال بعد ہی سہی مگر اَب مُلک کو نوازو زرداری جیسے کرپشن کے بڑے مگر مچھوںکو کیفرکردار تک پہنچا کر پاک کرکے ہی دم لینا ہے اِس بنیاد پر پوری پاکستانی نیب ، عدلیہ اور افواجِ پاکستان کے ساتھ شا نہ بشانہ ہے۔

اِسی لئے باقاعدہ طور پر احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، اِن کی بیٹی مریم نواز اور اِن کے داماد کیپٹن(ر)محمد صفدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، اور نیب نے شریف خاندان کے نام ایگزٹ کنٹرول میں ڈالنے کے لئے خط بھی لکھ دیاہے؛ اور مطلوبہ مجرمان کی گرفتاری کے لئے اپنی تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے تمام انتظامات شروع کردیئے ہیں۔

تواُدھر سابق وزیراعظم نوازشریف کواِس نہج تک پہنچا نے میں کو ئی کسر نہ رکھ چھوڑنے والی اِن کی ہدایات کار(لاڈلی شہزادی نما صاحبزادی جنہوں نے قومی اداروں کے سامنے نوازشریف اور اپنا سر نہ جھکانے کے لئے اپنی گردن میں سریئے لگا رکھے ہیں ) مریم نواز نے احتساب عدالت کے فیصلے کو مفروضوں پر مبنی اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ” ہمیں کرپشن اور منی لانڈرنگ سے بَری کرنے کے باوجود سزادی گئی ہے؛ ریڈ، نیلے ، پیلے اور رنگ برنگین وارنٹس کو اپنے پاس رکھیں؛ اوراِن کو ڈکٹیٹر کے لئے سنبھال کررکھیں۔ ہم ڈروالے نہیں ہیں،“ اِسی بنیاد پر مریم نواز نے اپنی صفا ئی میں حق و سچ کا عَلم بلند کرنے لئے تُزک و احتشام سے 13جولائی بروز جمعہ کو والد کے ساتھ وطن واپسی کا اعلان کردیاہے۔ جبکہ اِدھر لندن سے اپنی قیادت کے اشارے کے منتظر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے انتخابی اُمیدواروں نے پارٹی صدر شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز(مِسنا)کو لاہور ائیر پورٹ پر پارٹی کے قائد نوازشریف اور مریم نواز کے استقبال کی تیاریوں کا نگراں مقررکردیاہے جنہوں نے اپنے مخصوص انداز سے سینہ چوڑا کرتے ہوئے تاحکم ِ ثانی نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر)محمد صفدر کو نیب عدالت کی طرف سے سزا کے فیصلے کے خلاف کارکنوںکو احتجاج جاری رکھنے ، بازووں پر سیادہ پٹیاں باندھنے اور تیرہ جولائی کو پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابی اُمیدواروںکوہر حال میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں لاہور ائیر پورٹ پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

اگرچہ، دونوں اطراف سے سُوتے جاگتے اپنی اپنی تیاریاں مکمل ہیں، مگر پھر بھی دیکھنا یہ ہے کہ نیب مجرمان اپنے پروگرام کے مطابق وطن واپس آتے بھی ہیں کہ نہیں؟ یا عین وقت پر اِن کے پاکستان آنے کا پروگرام ملتوی ہوسکتاہے؟ ایسے انگت سوالات ہیں۔ جو جنم لے رہے ہیں کیوں کہ معتبرتبصرہ اور تجزیہ کاروں کا خام اور قوی خیال یہی ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز گرفتاری سے ڈرتے ہیں۔ اگر اِنہیں اپنی گرفتاری کا ڈر نہیں ہوتا تو یہ کلثوم نواز کی بیماری کو اپنے سیاسی کیئریرکے لئے کبھی استعمال نہ کرتے؛ پاکستان میں رہ کر اپنے مقدمے کا فیصلہ سُنتے اور حالات کا مقابلہ کرتے، جیل جاتے اور امر ہوجاتے۔ مگر ایسا لگتا ہے کہ نوازشریف کو موجودہ گھمبیر صُورتِ حال سے دوچار کرنے والی ہدایات کار مریم نوازتیرہ جولائی کو وطن واپسی کا ارادہ ملتوی کرادیں گیں۔ جس کے بعد یقینی طور پر نوازشریف کے لئے مزید مشکلات کا پیداہونالازمی ہوجائے گا ؛ تاہم اَب نوازشریف کا کڑاامتحان شروع ہوچکاہے کہ یہ اپنی سیاسی بصارت سے کام لیتے ہیں ۔یااپنی نومولود سیاسی ہدایات کار کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان واپسی کا پروگرام غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیتے ہیں۔؟ (ختم شُد)

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com