ایف 16 طیاروں کی فروخت کیخلاف امریکی سینیٹ میں قرارداد مسترد

USA

USA

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینیٹ میں پاکستان کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے خلاف قرارداد مسترد کردی گئی۔ پاکستان کےسفیر جلیل عباس جیلانی کہتے ہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا اعتراف کرلیاگیا۔

امریکی سینیٹ میں پاکستان کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت روکنے کے لیے قرارداد ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر رینڈ پال نے پیش کی تھی، جو کثرت رائے سے مسترد کردی گئی۔71 ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی اور صرف 24 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

پاکستان امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے 8 ایف 16 طیاروں سمیت راڈار اور دیگر فوجی ساز و سامان خریدے گا۔ ان کی مالیت 73 ارب 28 کروڑ روپے بنتی ہے۔ اوباما انتظامیہ نے 12 فروری کو معاہدے کی منظوری دے دی تھی۔

ری پبلکن رہنماوں اور بھارت کی شدید مخالفت کے باوجود امریکی سینیٹ سے قرارداد مسترد ہونے کے بعد ایف 16 لڑاکا طیاروں کی پاکستان کو فراہمی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

اس موقع پر امریکا میں پاکستان کےسفیر جلیل عباس جیلانی نے کہاہے قرارداد کا مسترد ہونا مستحکم پاک امریکا تعلقات کا مظہر ہے، پاک امریکا شرکت داری خطے کی سلامتی کیلئے ناگزیر ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ پاکستان دہشتگردی جیسی لعنت کے خاتمے کیلیے پر عزم ہے، اس قرارداد کا مسترد ہونا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔