فیصل آباد کی خبریں 2/11/2016

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد: سیکریٹری پنجاب بار کونسل لاہور نے منیر احمد ایڈووکیٹ فیصل آباد اور درخواست گزار محمد ارشد انصاری کو اطلاع کی ہے کہ دونوں فریق ریکارڈ سمیت 5 نومبر کو صبح 10 بجے پنجاب بار کونسل کی انضباطی کمیٹی کے روبرو بمقام دفتر پنجاب بار کونسل لاہور پیش ہوں،تفصیلات کے مطابق محمدا رشد انصاری نے پنجاب بار کونسل کو درخواست دی تھی کہ منیر احمد ایڈووکیٹ ہائیکورٹ کی مبینہ میٹرک سند تاریخ پیدائش 5 دسمبر 1963ء جعلی ہے اور ملزم 33 سال سے اس مبینہ میٹرک جعلی سند پر ہی سرکاری ملازمت کر رہا ہے ،انہوں نے پہلے اسلامیہ لاء کالج کراچی میں سال 1981ء میں لاء میں داخلہ لیا اور پھر بعد میں اکتوبر 1982ء میں بی اے کا امتحان دیا اور اس نے 20 مئی 1989ء کو پنجاب بار کونسل کے فارم میں اپنی تاریخ پیدائش 5 دسمبر 1963ء لکھ کر اور مذکورہ مبینہ میٹر ک جعلی سند اور شناختی کارڈ تاریخ پیدائش 5 دسمبر 1963ء کا دے کر لوئر کورٹ پریکٹس کرنے کا لائسنس حاصل کیا اور 1991ء میں پنجاب بار کونسل کا ہائیکورٹ کا رڈ تاریخ پیدائش 5دسمبر 1963ء کا بھی حاصل کیا ،ملزم منیر احمد ایڈووکیٹ کے پاس سات سال کے فرق سے ایک ہی رولنمبر رجسٹریشن نمبر کی دو میٹرک اسناد اور سات سال کے فرق سے تین عدد شناختی کارڈ ہیں ،درخواست گزار محمد ارشد انصاری نے کہا ہے کہ میں انشاء اللہ منیر احمد ایڈووکیٹ کی مبینہ میٹرک جعلی سند مکمل سرکاری سروس ریکارڈ اور پنجاب بار کونسل کے ریکارڈ سے ہی انضباطی کمیٹی کے روبرو ثابت کرونگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد: فاطمہ ویلفیئر سوسائٹی فیصل آباد کے صدر کاشف رفیق کے مطابق سوسائٹی کے زیر اہتمام 4 نومبر کو ساڑھے دس بجے ڈینگی کنٹرول آگاہی واک فاطمہ فری ڈسپنسری سفینہ ٹائون گلی نمبر 2سے لیکر کو کیا نوالہ روڈ تک ہو گئی اس واک کی قیادت ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ فورتھ ڈاکٹر عدنان محمود ڈسٹرکٹ کوارڈی نیٹر ڈینگی کنٹرول پروگرام ڈاکٹر بلال احمد اور سینئر ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال فیصل آباد چوہدری محمد اشر ف کرینگے ،اس موقع پر ڈینگی مچھر اور احتیاطی تدابیر بارے لٹریچر بھی تقسیم کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف سٹی کے سینئر نائب صدر رانا جاوید اشرف نے کہا ہے کہ عمران خان نے دھرنا ختم کر کے جو فیصلہ کیا ہے اس کے شاندار نتائج اگلے ایک ماہ کے دوران سامنے آنا شروع ہو جائیں گے ،6ماہ قبل جب ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تو ہمارے یہی مطالبات تھے جو اس وقت تو نہیں مانے گئے،تا ہم آج عدلیہ نے وہی مطالبات خود دہرا دئیے ہیں تو یہ تحریک انصاف اور عمران خان کی بہت بڑی فتح ہے،انہوںنے کہا کہ میاںنواز شریف جو اس وقت وطن عزیز کے وزیر اعظم ہیں ان کی کرپشن اور چوری رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے،ہمارے قائد تو دو ٹوک الفاظ میں ایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ نے کچھ نہیں کیا تو تلاشی دیدیں اور اگر کچھ کیا ہے تو استعفیٰ مگر وہ دونوں میں سے کسی ایک بات پر بھی نہیں آرہے تھے تا ہم اب ان کی تلاشی آج سے باضابطہ طور پر شروع ہوجائے گی اور یہ تلاشی خود عدالت لے گی جس کے بعد اصل حقائق قوم کے سامنے آجائیں گے اور چوری کا سامان بھی برآمد ہو جائے گا،رانا جاوید اشرف نے مزید کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کپتان اور کھلاڑی پیچھے ہٹ گئے ہیں تو یہ ان کا خام خیالی ہے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہم اس ملک سے کرپشن جیسی برائی کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کیلئے آئے ہیں اور اپنا کام مکمل کے ہی واپس لوٹیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنما اور صدر انجمن تاجران منٹگمری بازار حافظ طاہر جمیل میاںنے کہا ہے کہ چاروں صوبوں ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 20کروڑسے زائد عوام عمران خان سے استدعا کر رہے تھے کہ جب معاملہ سپریم کورٹ میں جا چکا ہے اور عدالت نے کیس کی سماعت کیلئے تاریخ بھی دیدی ہے ،تو آپ مہربانی کریں اور دھرنا ختم کر دیں مگر ڈھٹائی اور یوٹرن لینے میں مشہور”نیازی”نہ مانا ور اپنی انا کے خول سے باہر نہ آسکا ،نیچے کارکن ڈنڈے کھاتے رہے مگر موصوف بنی گالہ کی پہاڑی سے نیچے نہ آئے،جب پولیس اور ایف سی نے ایک صوبے کے وزیراعلیٰ کی غیر قانونی طور پر ا سلام آباد چڑھائی کو ناکام بنا کر اسے زخم چاٹنے پر مجبور کر دیا اور کارکنوں کی مایوس کن حاضری دیکھ کر عمران خان نے دھرنا ختم کیا تو عوام ان سے یہ پوچھتے ہیں کہ اگر یہی کچھ کرنا تھا تو پھر قوم کا ٹائم کیوں ضائع کیا گیا،انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نے تو کچھ ماہ قبل اپنے قوم سے خطاب میں خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا تھا مگر تحریک انصاف کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں ٹی او آرز نہ بن سکے ،اگر اس وقت ٹی او آرز بن جاتے تو آج دو دھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو چکا ہوتا،اب بھی درخت سے ٹوٹ کر گرے بیروں کا کچھ نہیں بگڑ الہذا یہ آخری موقع ہے نیازی موصوف اب عدلیہ کے فیصلے کا صبر سے انتظار کریں ،امید ہے بہت جلد قوم کی توقعات کے مطابق بہترین فیصلہ آجائے گا اور سب کو معلوم ہو جائے گا کہ شریف برادران کا دامن صاف اورتمام الزامات جھوٹے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد: متوقع سٹی میئر ذوالفقا راحمد شیخ نے کہا ہے کہ عمران خان نے بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کریک ڈائون کے دوران ان کے دو کارکن ہلاک ہوگئے ہیں اور وہ اس قتل کا مقدمہ پنجاب حکومت کے خلاف درج کروائیں گے،مگر اس الزام کے صرف 25گھنٹوں کے اند رہی انہوںنے یوٹرن لے لیا اور کہہ دیا کہ یہ اطلاع ہی جھوٹی تھی تو ہم واضع کر دینا چاہتے ہیں کہ بلا شبہ پرویز خٹک نے جن دو افراد کی ہلاکت بارے عمران کو اطلاع دی وہ درست تھی تا ہم یہ پولیس تشدد سے ہلاک نہیں ہوئے اورنہ ہی یہ دونوں تحریک انصاف کے کارکن تھے ،انہوںنے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ عمران خان جو کہ ایک بڑی سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں وہ کانوں کے انتہائی کچے ہیں اور ہر ملنے والی ابتدائی اطلاع کو درست قرار دیکر چند گھنٹوں میں ہی یوٹرن لے لیتے ہیں جب معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا تھا تو عمران خان کو کوئی حق حاصل نہیں تھا کہ وہ دھرنے کے اعلان کو برقرار رکھتے مگر انہوں نے 10پیاز اور ؟کھانے کے بعد بالآخر دھرنا ختم کر نے کا اعلان کیا جو کہ ان کیلئے تضحیک کا باعث بن رہا ہے خود ان کے اپنے ساتھی ان کے اس یوٹرن سے خوش نہیں،انہوں نے کہا کہ ہم تو ایک عرصہ سے عمران خان کو یوٹرن خان کا خطاب دے رہے ہیں مگر تحریک انصاف والے اس بات کو سمجھ نہیں رہے تھے تا ہم اب ان کو سب سمجھ آگیا ہے اور امید ہے اب کوئی اس یوٹرن خان کی باتوں میں آکر قانون ہاتھ میںنہیںلے گا۔