فیصل آباد کی خبریں 24/11/2016

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد: انجمن تاجران منٹگمری بازار کا ایک تعزیتی اجلاس صدر حافظ طاہر جمیل میاں کی صدارت میں گزشتہ روز انجمن ہذا کے دفتر میں منعقد ہوا۔ جس میں جنرل سیکرٹری ملک عمران مجید’ گروپ لیڈر بائو عبدالحمید’ سینئر نائب صدر ریاض شاہد’ نائب صدر انیس رفیع’ میاں اویس عدیل’ بلال زاہد بٹ’ شیخ محمد بشیر’ عمران اور چیئرمین اکبر علی شوکت کے علاوہ بازار کے کئی دکانداران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران منٹگمری بازار کے سابق صدر چوہدری عبدالحمید چدھڑ’ خواجہ محمد اسلام سابق ایم پی اے کی اہلیہ محترمہ’ انجمن تاجران سٹی کے صدر خواجہ شاہد رزاق سکا کی بھتیجی اور جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ کی ہمشیرہ محترمہ کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں چاروں مرحومین کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی بلندی درجات کے لیے دعا کروائی گئی۔ اس موقع پر حافظ طاہر جمیل نے بازار کے سابق صدر عبدالحمید چدھڑ کی وفات کو تاجروں کیلئے ایک بڑا نقصان قرار دیتے ہویے کہا کہ مرحوم لاجواب خوبیوں کے مالک تھے جبکہ خواجہ اسلام کی اہلیہ انتہائی شفیق تھیں ان کی وفات سے خواجہ اسلام اور ان کے بچے ایک شفیق خاتون سے محروم ہو گئے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے شاہد رزاق سکا اور محمود عالم جٹ سے بھی تعزیت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد: انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا’ جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض’ چیئرمین ظفر اقبال سندھو’ سینئر نائب صدر طارق محمود قادری ودیگر عہدیداران رانا خالد محمود’ چوہدری عبدالوحید’ شیخ سعید زاہد’ حاجی شکیل’ رانا عبدالحمید’ مرزا دائود ابراہیم’ میاں عابد’ خالد محمود قاسمی’ شکیل عابد بھٹی اور عرفان منج نے اس مطالبے کی حمایت کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہوں ان کا میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔ کیس کوئی بھی ہو اس کا فیصلہ ثبوتوں کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ ٹی وی چینلز پر ہونیوالی بحث کے ذریعے کبھی نہیں ہو سکتا۔ چیئرمین پیمرا ابصار عالم اس معاملے کا خود سخت نوٹس لیں اور عدالتوں میں زیرسماعت کیسز کا میڈیا ٹرائل بند کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ مکمل آزاد ہے اور وہ بغیر کسی دبائو کے بہترین فیصلے کر رہی ہیں جبکہ عوام کی نظریں بھی اعلیٰ عدلیہ کی جانب مرکوز ہیں کیونکہ اس وقت لاتعداد کیسز ایسے ہیں جو انتہائی اہم ہیں اور ان کیسز کے فیصلے ملکی سیاست کا رُخ تبدیل کر سکتے ہیں لہٰذا ان فیصلوں کا انتظار کیا جائے اور ہر قسم کا میڈیا ٹرائل بند کیا جائے ورنہ عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ ہو گا اور یہ اضافہ انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔