نورا کشتی کر کے جعلی امیدوار میدان میں لا کر جتوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ طارق محمود پہاڑ

Speech

Speech

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) نورا کشتی کر کے جعلی امیدوار میدان میں لا کر جتوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاجر 14 جون کے الیکشن کا بائیکاٹ کریں۔ فراڈ الیکشن نا منظور۔ فہرستیں شفاف ہوں تو آج ہی الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ طارق محمود پہاڑ ۔ تاجر اتحاد گروپ کی جانب سے ٹوٹل پمپ پر کروڑ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ منعقد ہوا جس میں ہزاروں تاجروں نے شرکت کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیدوار برائے صدارت طارق محمود پہاڑ نے کہا کہ میں ہر وقت الیکشن کیلئے تیار ہوں۔ چاہے آج کروا لیں۔ لیکن فہرستیں شفاف ہوں۔

میں نے خود کو ہمیشہ کیلئے تاجروں کی خدمت کیلئے وقف کر رکھا ہے۔ تاجروں کی عزت و احترام ضروری ہے۔ سابقہ صدر نے خود متعدد باد بے عزت ہو کر تاجروں کو نقصان پہنچایا ہے جس کے باعث تاجر برادری بے توقیر ہو گئی ہے۔ شہر بھر میں انتظامیہ کی ذیادتیوں میں اضافہ ہوا۔ تاجروں کو بھاری جرمانے ادا کرنے پڑے۔ پراپرٹی ٹیکس والوں نے شہر کی مختلف دکانیں سیل کیں۔ لیکن میں آج اپنے بھائیوں کے سامنے پیش ہر کر اپنا حساب دینا چاہتا ہوں۔ میں نے آج تک چٹی دلالی کی نہ کسی تاجر کو بیچا۔ میں کبھی انتظامیہ یا سیاستدان کے سامنے جھکا نہیں۔ اور نہ ہی بکا ہوں۔ سابقہ صدر حاجی مختیار حسین پہلے انتظامیہ کو آنکھیں دکھاتے اور بعد ازاں انتظامیہ سے معافی مانگ لیتے۔ کیا یہ تاجروں کی عزت ہے کہ ہمارے صدر لوگوں کو گالیاں نکالیں اور پھر معافیاں منگتا پھرے۔

کروڑ میں سابقہ دور میں بڑا ظلم ہوا۔ 2008 سے 2013 تک یہاں بڑا ظلم ہوا۔ ریونیو ٹیکس لگائے گئے۔ نقشہ جات کی فیس میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ مقامی ٹی ایم اے انتظامیہ نے رپورٹ پنجاب اسمبلی بھجوا دی۔ جہاں پر یہ منظور ہوئی۔ ہم مقامی انتظامیہ سے الجھنیں کی بجائے اسمبلی سے ہی اس کا خاتمہ کرواتے۔ ہم نے شروع میں پراپرٹی ٹیکس اور ٹی وی ٹیکس کے خلاف عدالتوں تک گئے۔ اگر ہم تاجر برادری متحد ہوجائیں تو کسی افسر کی مجال نہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ذیادتی کرے۔ آپ میرا ساتھ دیں۔ انشاء اللہ پوری خدمت کرونگا۔ سابق صدر ڈاکٹر عالمگیر بودلہ نے کہا کہ الیکشن کمیٹی بغیر مشاورت کے بنائی گئی۔ کسی گروپ کو خاطر میں نہیں لایا گیا۔ آمرنہ طریقے سے خود ساختہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ یکطرفہ ٹریفک چلائی جا رہی ہے۔ بہت سے دکانداروں کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ہم نے درخواستیں دیں۔

اخبارات میں اشتہار دیئے لیکن ووٹر لسٹوں پر کام نہ ہوا۔ چیئرمین الیکشن بورڈ فرحان علی بسراء نے خود ووٹر لسٹوں پر بوگس الزامات لگا کر ان کے منہ پر تماچہ مارا اور معذرت لر لی۔ الیکشن بورڈ نے فہرستیں واپس کر دیں۔ آج کا اجتماع ہمارے مئوقف کی تائید کر رہا ہے۔ ہم تاجروں کے حقوق کسی کو غضب نہیں کرنے دیں گے۔ تاجر جاگ رہے ہیں۔ اپنا حق لینا جانتے ہیں ۔ ملک محمد اسماعیل کھوکھر نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں میں اور ڈاکٹر عالمگیر بودلہ سمیت تمام گروپوں ک ی جانب سے الیکشن کمیٹی میں ممبران شامل کیئے گئے تھے لیکن اس بار سابق صدر انجمن تاجران نے اپنے وفاداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جنہوں نے سراسر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فہرستوں کو مشکوک کر دیا۔ جس پر ہونے والے الیکشن کو کسی طور پر قبول نہیں کیا جائے گا اور یہ الیکشن سراسر فراڈ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سوسائٹی ایکٹ کے تحت انجمن تاجران کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ حدود کا تعین کریں۔ حاجی مختیار نے 2400 میں سے صرف 800 ووٹ لیئے تھے۔ حدود کا تعین سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو اختیار ہے۔ لیکن انہوں نے حدود بڑھا کر اپنے 150 سے زائد ووٹ اضافی لکھو الیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ التقویٰ ویلفیئر سوسائٹی لوگوں کی بھلائی کیلئے کام کر رہی ہے۔ حاجی مختیار نے لوگوں سے چندہ لے کر عمرہ کروایا میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ التقویٰ مارکیٹ سے قرعہ اندازی کے ذریعے ایک دکاندار کو عمرہ کروائوں گا۔ اور اپنی مارکیٹ کیلئے سکیورٹی کیمرے اور چوکیدار کا انتظام بھی خود کرونگا۔ حاجی مختیار بھی اپنی مارکیٹ سے دکاندار کو عمرہ کروائیں اور سکیورٹی کمیرے اور چوکیدار مہیا کریں۔ ملازمین سے لڑنے کی ضرورت نہیں۔ میں نے ایک وارڈ کی فہرست میں 72 ووٹ جعلی ثابت کیئے۔ جبکہ گیلانی ریپر شاپ کے نام سے ان کے سینئر نائب صدر کے امیدوار ممتاز شاہ بھی جعلی تاجروں میں شامل ہیں۔ اگر وہ تاجر ہیں تو سال 2013-14 کی انوائیس سامنے لائیں اور ثبوت دیں وگرنہ غیر تاجر کو نمائیندہ نہیں بننے دونگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ووٹ پر بھی اعتراض لگا دیا گیا حالنکہ میں نے اب تک 54 لاکھ روپے ٹیکس دیا ہے۔ الیکشن کمیٹی نے ہمیں بلا کر اپنے بلائے ہوئے غنڈوں سے بے عزت کروایا۔ الیکشن کمیٹی سراسر جانب دار ہے جنہوں نے متعدد بار حاجی مختیار کے حق میں اخباری بیان دیئے اور ان کی کھلی کمپین چلا رہی ہے۔ چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ آج کی یہ پروقار تقریب کروڑ کی تاریخ میں پہلی تقریب ہے۔ ہم نے ہر سطح ہر کوشش کی کہ انجمن تاجران کا الیکشن صاف اور شفاف ہو اور کوئی تاجر اپنے ووٹ کے حق سے محروم نہ ہو اور باہر کے لوگ دکاندار کے روپ میں اپنا جعلی ووٹ کاسٹ نہ کر سکیں۔ لیکن الیکشن کمیٹی کے جانبدارانہ رویئے سے ممکن نہ ہو سکا۔ دن رات ہم نے بڑی جدوجہد کی۔ الیکشن تو ایک گروپ نے ہی جیتنا ہوتا ہے۔ لوگوں کی رائے کا احترام کرنا چاہیے۔ جو گروپ جیتے دوسرے کو تسلیم کرنا چاہیے۔ لیکن الیکشن کمیٹی کی ہٹ دھرمی اور اس کے یکطرفہ ضابطہ اخلاق سے تنگ ہو کر ہم نے الیکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ کیونکہ جو لسٹیں تیار کی گئیں تھیں اور جعلی اور فراڈ ہیں۔ اور ہمارے صدارتی امیدوار پر بھی اعتراض لگایا گیا ہے۔ میں نے الیکشن کمیٹی کو کہا کہ آج ہی الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیں جو کہ عید کے بعد پہلی اتوار آئے اس کی تاریخ طے کر دی جائے۔ لیکن اس سے پہلے ہمیں فہرستیں مہیا کی جائیں اور اعتراضات پر اعتماد میں لیا جائے۔ لیکن انہوں نے ہماری ایک نہ مانی۔ اور الیکشن کا یکطرفہ شیڈول جاری کر دیاگیا اور پھر پروپوگنڈا کیا جا رہا ہے کہ ہم الیکشن نہیں چاہتے۔ ہم نے ایک غیر جانبدار الیکشن بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ انشاء اللہ فیس کے بغیر سب کے ووٹ کا اندراج کرے گا۔ اگر کوئی فرضہ گروپ بنا کر الیکشن کرواتا ہے تو اسے ہم کسی طور بھی قبول نہیں کرتے۔ اسٹیج سیکریٹری ملک ارشد بھمب نے کہا کہ تاجراتحاد گروپ کے طارق پہاڑ انتہائی محنتی اور کروڑ شہر کی بے لوث خدمت کرنے والے شخص ہیں۔ اسی لیئے تمام جماعتوں کے تاجر ونگز ان کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر جلسہ کے آخر میں ایم پی اے حاجی عبدالمجید خان نیازی بھی اچانک جلسہ گاہ پہنچ گئے۔ جنہو ں نے پی ٹی آئی کے تاجر ونگ کی جانب سے تاجر اتحاد گروپ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہاکہ تاجر اتحاد گروپ کے 8 میں سے 6 امیدواروں کا میرے ساتھ کائی تعلق نہیں لیکن ان کے گروپ لیڈر طارق پہاڑ اور حاجی فاروق کی شہر کیلئے بڑی خدمات ہیں۔ یہ محنتی انسان ہیں۔ مجھے ان سے کوئی سیاسی لالچ نہیں۔ میں تو شہر میں لوگوں کی بھلائی کیلئے مضبوط تاجر فورم کا حمایتی ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ گروپ کامیاب ہو کر تاجروں کے مسائل حل کرے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہونے دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ دھاندلی کر رہے ہیں وہ اس فورم کا نقصان کر کے گروپنگ پیدا کرنا چاہتے ہیں تا کہ تاجر اکھٹے ہو کر انتظامیہ سے اپنی بات نہ منوا سکیں۔

میں اپنے تمام تعلق داروں سے تاجر اتحاد گروپ کی حمایت کی اپیل کرتا ہوں۔ اس موقع پر الحاج بائو محمد رفیق سیمنٹ ڈیلر کی جانب سے ، تنویر جعفری اور نصراللہ چیمہ نے آٹو مارکیٹ کی طرف سے ، حاجی اسحاق انصاری سبزی منڈی کروڑ کی جانب سے ، شیخ احسان اللہ نے صرافہ ایسوسی ایشن کی جانب سے تاجر اتحاد گروپ کی حمایت کا اعلان کیا۔ جبکہ ملک روشن ضمیر اتلیرہ الطاف حسین جکھڑ اور شیخ محمد عابد نے اپنے خطاب میں کہا کہ حاجی مختیار کی 2 سالہ کارکردگی زیرو ہے۔ شہر میں کسی کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ 2 سال میں تاجروں کا استحصال کیا گیا اور افسران اور لوگوں سے بلا وجہ لڑائی جھگڑے کیئے گئے جس سے حاجی مختیار بے عزت ہوئے۔ انہوں نے خود بے عزت ہو کر پوری تاجر برادری کی توہین کروائی۔ آج کا ہزاروں افراد پر مشتمل اجتماع ثابت کرتا ہے کہ کروڑ کے عوام حاجی مختیار کی بجائے طارق پہاڑ کے ساتھ ہیں۔ جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کا شرف قاری مزمل ہاشمی نے حاصل کیا اور قاری احسان اللہ فاروقی نے نعت رسول مقبول بڑھی۔ سٹیج پر چوہدری ضیاء الحسن گجر ، چوہدری علی حسن گجر ، پیر قمرالزمان قریشی ، ملک عبدالحمید گھلو ، الحاج بائو محمد رفیق موجود تھے۔ جلسہ میں سبزی منڈی ، غلہ منڈی کے آڑھتیوں، انار کلی بازار ، کلمہ چوک ، لسکانی والہ روڈ ، مین بازار ، جنوبی بازار ، بس اسٹینڈ روڑ ، آٹو مارکیٹ ، بھکر روڈ ، اسٹیشن روڈ اور کچہری روڈ سمیت شہر بھر کے ہزاروں تاجروں نے شرکت کی۔ آخر میں تاجروں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔