کاشتکار زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کر کے دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اِضافہ کریں۔ ڈاکٹر محمد اختر

Sheikhupura

Sheikhupura

شیخوپورہ (ڈاکٹر ایم ایچ بابر سے) دھان پاکستان کی اہم نقد آور فصل ہے۔ گندم کے بعد خوردنی اجناس میں دھان کی فصل سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی جارہی ہے۔۔ پاکستان میںدھان کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 34 من ہے جودیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔ اِس میں اِضافہ کر کے ہمارے کاشتکار اپنی آمدن میں اِضافہ اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اِن خیالات کا اظہار ڈاکٹرمحمد اختر، ڈائریکٹر تحقیقاتی اِدارہ دھان، کالا شاہ کاکو نے شیخوپورہ میںدھان کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فوجی فرٹلائیزر کمپنی کے لاہور ریجن کے زیراہتمام سیمینار کے اِنعقادکے موقع پر انہوں نے کاشتکاروں کو زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کرنے کو کہا۔اُنہوںنے کہا کہ ا دارہ نے دھان کی تین نئی اقسام کسان باسمتی، پنجاب باسمتی اور چناب باسمتی تیار کر کے کاشتکاروں کو فراہم کی ہیں کاشتکارجدید پیداواری ٹیکنالوجی اپنا کر دھان کی پیداوار میں اِضافہ کریں۔

ریجنل مینجرایف ایف سی نعیم اختر نے کہا کہ سالانہ7 3 لاکھ ٹن سے زائد معیاری کھادیں 3600 سے ڈیلرز کے ذریعے زمینداروں تک پہنچائی جاتی ہیں کاشتکار کھادیں صرف مقرر کردہ ڈیلرز سے خریدیں تاکہ کسی بھی قسم کے دھوکہ سے بچا جا سکے ۔علاوہ ازیں زمینداروں کی رہنمائی و تربیت کا ایک جامع پروگرام بھی جاری ہے جس کے تحت پانچ فارم ایڈوائزری سینٹر زاور تیرہ ریجنل دفاتر میں تعینا ت زرعی ماہر ین مختلف سرگرمیوں کے ذریعے کاشتکاروں کی عملی راہنمائی کر رہے ہیں ۔ اسی حوالے سے منعقدہ سیمینار میں دھان کی زیادہ پیداوار لینے کے لیے مختلف کاشتی امور پر تفصیلی خطاب کیاگیا ۔ سیمینار میں بتایا گیاکہ سفارش کردہ اِقسام سُپر باسمتی، باسمتی 515، باسمتی 2000، باسمتی پاک یعنی کرنل باسمتی ، باسمتی 370 ، شاہین باسمتی، باسمتی385 اور باسمتی198 کاصحت مند بیج استعمال کریں ۔ پنیری کی کاشت کے لئے ہمیشہ تندرست ، صاف ستھرا بیماریوں سے پاک ، تصدیق شدہ اور 80فیصد سے زائد اگائو والا بیج ہی استعمال کریں۔