فاٹا اصلاحات پر اختلافات کے عروج کے باؤجود مہمند ایجنسی میں مثبت تبدیلیوں کا آغاز کر دیا گیا

Ahmed Haji

Ahmed Haji

مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ کی رپورٹ) فاٹا اصلاحات پر اختلافات کے عروج کے باؤجود مہمند ایجنسی میں مثبت تبدیلیوں کا آغاز کرد یا گیا۔ مہمند ایجنسی میں موجودہ نظام میں رہتے ہوئے اصلاحات اور بہتری کے اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔ نحقی ٹنل اور ایکسپریس ہائی وے کی تعمیر کے بعد فاٹا کی تاریخ میں پہلی بار ٹریفک قوانین لاگو ہوگئے۔ لیویز اہلکاروں کو موٹروے طرز پر تربیت دے کر سپیڈ کیمرے بھی حوالے کردئیے گئے۔قبائلی علاقہ جات میں ابتداء ہی سے رائج اشیاء خورد ونوش سے ایجنسی محصولات بھی ختم کر کے پشاور اور دیگر اضلاع سے سستی خوراکی اشیاء لانے کی آزادی دی گئی ہے۔ یکہ غنڈمیں ضلع چارسدہ اور پشاور سے مہمند ایجنسی کی داخلی دروازے کو باب خیبر کی طرح باب مہمند کی تعمیر سے علاقے کو شناختی علامت ملی ۔ سرکاری حکام کے ساتھ مشترکہ تقریب میں عمائدین کا بد امنی میں کمی اور معاشی بہتری کیلئے پا افغان تجارتی روٹ گرسل کیٹ کھولنے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ۔ا علیٰ حکام کی بازاروں ، سکول اور ہسپتالوں کے اچانک دوروں اور کھلی کچہریاں لگانے سے چھوٹے بڑے مسائل اجاگر ہونے کا اعتراف۔ نحقی ٹنل اور ایکسپریس ہائی وے کی تعمیر کے بعد فاٹا کی تاریخ میں پہلی بارمہمند ایجنسی میں پشاور ٹو باجوڑ شاہراہ پر موٹر وے طرز کے نظام کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا ہے۔

ہیڈ کوارٹر غلنئی غاخی چیک پوسٹ پر پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی محمود اسلم وزیر نے قبائلی عمائدین کے ہمراہ ٹریفک نظام لاگو کرنے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پولیٹیکل ایجنٹ مہمند محمود اسلم وزیر لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مہمند ایجنسی میں نئے روڈ اور شاہراہیں تعمیر سے ٹریفک اور گاڑیوں کارش بڑھتا جا رہا ہے۔جس سے ٹریفک نظام نہ ہونے سے حادثات میں اضافہ نوٹ کیا گیاتھا۔اس لئے قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کے خاطر مہمند ایجنسی میں ٹریفک کا باقاعدہ نظام نافذ کیا جا رہا ہے۔ جس کیلئے 20 لیویز کے اہلکاروں کو موٹر وے ٹریفک نظام کی باقاعدہ ٹریننگ دی گئی ہے۔ جو موبائل گاڑیوں اور موٹر سائکلوں پر گشت کر کے جدید سپیڈ گن کیمروں کی مدد سے روڈ اور ٹرانسپورٹ کی مانیٹرنگ کریگی۔ انہوں نے کہا کہ آبادی والے علاقوں میں روڈ پر بڑی گاڑی کی حد رفتار 40 کلومیٹر فی گھنٹہ اور چھوٹی گاڑی کی سپیڈ 60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی جبکہ ڈرائیور حضرات کیلئے دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ باندھنا اورموٹر سائیکل سواری کیلئے ہیلمٹ پہننا لازمی ہوگا۔ ایک ماہ تک آگاہی مہم چلا کر باقاعدہ نافذ کیا گیا۔ جس کے بعد خلاف ورزی ہونے پرٹریفک قوانین کے مطابق جرمانے لگائے جائینگے ۔پی اے مہمند محمود اسلم وزیر نے افتتاحی تقریب میں مہمند لیویز ٹریفک فورس کے تربیت یافتہ اہلکاروں کو موٹر سائیکلیں اور سپیڈ گن کیمرے حوالے کئے اور ہدایت کی گئی کہ ڈرائیوروں اور عام لوگوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آیا جائے۔ انہوں نے غاخی کنڈاؤگیٹ پر سواریوں کی گاڑیوں میں نئے ٹریفک نظام کے آگاہی پمپلیٹ تقسیم کئے۔ اسی طرح نچھلے طبقے کے غریب لوگوں کو ریلیف دینے کی عرض سے ایجنسی کے اندر لائے جانے والے خوراکی اشیاء پر سے رائج الوقت محصولات اور ٹیکسز کے خاتمے کے اعلان نے لوگوں کے حیران کردیا۔

گزشتہ ماہ مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ محمود اسلم وزیر نے گزشتہ دنوں اچانک مہمند ایجنسی میں خوراکی اشیاء کی نقل و حمل پر لاگو ٹیکس کے خاتمے کا حکمنامہ اور عوام کو آگاہ کرنے کے لئے باقاعدہ پریس ریلیز جاری کردیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ مہمند ایجنسی کے داخلی و خارجی گیٹوں کے علاوہ اندرون ایجنسی قائم محصولات وصول کرنے والے ذمہ داران کو ہدایت کی گئی ہے ۔ کہ وہ فوری عملدرآمد یقینی بنا کر مہمند ایجنسی کو دیگر علاقوں سے لائی جانے والی آٹا، چینی، گھی ، چاول، گڑ، مصالحہ جات سمیت تمام خوراکی اشیاء پر کوئی ٹیکس وصول نہ کریں۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق فوڈ آ ئٹمز پر لاگو محصولات کے خاتمے سے مہمند ایجنسی کے غریب لوگوں کو دیگر علاقوں کے برابر نرخوں پر خوراکی اشیاء مل سکے گی۔ اور وہ دیگر اضلاع اور شہروں سے ارزاں نرخ پر خورد و نوش کا سامان لانے میں آزاد ہونگے۔پولیٹیکل انتظامیہ نے یہ بھی واضح کردیاہے کہ اگر کسی چیک پوسٹ پر خوراکی اشیاء کی ٹیکس کے لئے کسی سرکاری اہلکار نے مطالبہ کیا تو وہ اس مسئلے کے علاوہ عوام ہر قسم کی بدعنوانی ، رشوت اور پولیٹیکل انتظامیہ سے وابستہ ہر قسم کی نشاندہی اور مبنی بر حقیقت شکایت پی اے مہمند کے شکایت سیل نمبر 0924-290055 پردرج کراسکتے ہیں۔جس کے بعد مذکورہ اہلکار کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائیگی۔ اس حکمنامے پر عملدرآمد جانچنے کیلئے پی اے مہمند بازاروں کے دورے کرکے خوراکی اشیاء کی نرخوں کے بارے میں لوگوں سے رائے معلوم کر رہے ہیں۔تاکہ ٹیکسوں کے خاتمے کا فائدہ براہ راست عوام کو ملے۔اس حوالے سے میاں منڈی بازار میں کھلی کچہری کے دوران لوگوں نے پی اے مہمند کو اپنے دیگر مسائل اور مشکلات بیان کئے۔ جس کی حل کے لئے موقعہ پر ہدایات جاری کی گئی۔اس سے پہلے بھی غلنئی جرگہ ہال میں کھلی کچہری اور اس کے بعد ایف ایم ریڈیو نوے سحر پر پولیٹیکل ایجنٹ نے لائن ڈیپارٹمنٹ افسران کے ہمراہ لوگوں سے مسائل سنے ۔ جس میں عوامی نشاندہی اور تجاویز ٹیکسوں کے خاتمے ، غیر مقامی افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے روک تھام ،ٹریفک نظام وضع کرنے ، سکولوں اور ہسپتالوں میں عملے کی حاضری یقینی بنانے کی عرض سے اچانک چھاپوں جیسے اقدامات کی صورت میں علمدر آمد کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مہمند ایجنسی کے یادگاری داخلی دروازہ باب مہمند کا افتتاح بھی گزشتہ روز کر دیا گیا۔ پی اے مہمند محمود اسلم وزیر ، سنیٹر ہلال الرحمن اورونگ کمانڈر لیفٹننٹ کرنل ثاقب نے تختی کی نقاب کشائی کرکے افتتاح کیا۔اس موقعہ پرایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ حامد الرحمن، اے پی اے لوئر مہمند توصیف خالد،اے پی اے اپر مہمند طارق اللہ خان، اے پی اے بائزئی شیر عالم خان کے علاوہ، تحصیلدار لوئر مہمند ریاض الحق، تحصیلدار صافی خالد خان، تحصیلدار حلیمزئی شکیل برکی، سی اینڈ ڈبلیو ایس ڈی او طارق خان دیگر حکام اور قبائلی مشران بھی موجود تھے ۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پولیٹیکل ایجنٹ مہمند محمود اسلم وزیر ، مہمند رائفلز ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل ثاقب اور سنیٹر ہلال الرحمن نے کہا کہ پولیٹیکل انتظامیہ نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ذریعے باب خیبر کی طرح مہمند ایجنسی کا شناختی علامت کے طور پر یادگاری باب مہمند تعمیر کر کے امن اور ترقی کا احساس دلانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ مہمند ایجنسی کی داخلی دروازے کی طرز تعمیر میں ماضی اور موجودہ دور میں مہمند ایجنسی کے تمام اقوام کی بہادری ، شجاعت اور حب الوطنی اور قربانیوں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ باب مہمند علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا زینہ اور مہمند ایجنسی کا شناخت ثابت ہوگا۔ جو کہ ضلع چارسدہ ، پشاور ، باجوڑ ، دیر ، چترال کے لوگوں کے علاوہ پاک افغان تجارتی گرسل گیٹ کھلنے کے بعد بین الاقوامی گزرگاہ بھی ہوگا۔ پی اے مہمند، ونگ کمانڈر، سنیٹر اور قبائلی عمائدین نے مہمند ایجنسی میں امن و امان کیلئے پولیٹیکل انتظامیہ، عمائدین، عوام اور بالخصوص سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اور کہا کہ مہمند ایجنسی میں حکومت اور عوام کے درمیان بہترین تعاؤن کے بدولت آنے والے نسلوں کا مستقبل تابناک اور خوشحال ہوگا۔ مقررین باب مہمند کی تعمیر کا آغاز خصوصی توجہ اور کوششوں پر تبدیل ہونے والے اے پی اے لوئر مہمند نوید اکبر خان کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقعہ پر سینکڑوں کی تعداد میں سکولوں کے طلباء اور مہمند ایجنسی کے تمام اقوام کے سرکردہ قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔جس نے باب مہمند کی تعمیر اور عوامی مسائل کے لئے کھلی کچہریوں جیسے اقدامات کو سراہتے ہوئے جاری رکھنے کا بھی مشورہ دیا۔ تینوں سب ڈویژن کی نمائندگی پرقبائلی عمائدین ملک حاجی احمد خویزئی ، ملک صاحب داد حلیمزئی اور ملک عطاء اللہ ترکزئی نے خطاب کرتے ہوئے قبائلی عوام کی طرف کے سے حکومت کو ہر قسم تعاون کا یقین دلایااور ساتھ مطالبہ کیا کہ مہمند ایجنسی کے جنگ زدہ اور غربت کے شکار عوام کے قربانیوں اور مشکلات کے صلے میں معاشی طور بہتر بنانے کے لئے پاک افغان تجارتی راستہ گرسل گیٹ کو کھولا جائے۔

تاکہ یہاں کا روزگار بحال ہوکر تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوجائے۔ جس سے دیوالیہ تاجروں اور دکانداروں کی بحالی کے ساتھ امن و امان بحالی میں بھی معاون و مددگار ثابت ہوگی۔ اور مہمند ایجنسی کے جوانوں سمیت دیگر لوگوں کی اکثریت کارجحان مثبت سرگرمیوں کی طرف ہوجائیگا اور خرید و فروخت کے ماحول میں ہزاروں لوگ بر سر روزگا ہو جائنگے۔