فاطمہ ثریا بجیا کی تحریریں مشرقی ادب کا سرمایہ ہیں‘ جی کیو ایم

Fatima Bajiya Dua

Fatima Bajiya Dua

کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف ادیبہ اور ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کے انتقال پر گجراتی قومی موومنٹ کی جانب سے گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر کی صدارت میں بلائے جانے والے تعزیتی اجلاس میں مرحومہ کی تحریری خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گجراتی سرکار امیر سولنگی ‘ الطاف حسین ایڈوکیٹ‘ روبینہ شاہین ‘ اقبال چاند اور عزیز صدیقی‘بشیر لاٹھی والا‘ اقبال موٹلانی ‘ علی مراد ‘ لبنیٰ غزل ‘عرفان فاروق کمال ‘ ہارون حسین کعبہ والیہ‘حاجی اقبال ہنگورہ ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ نورمحمد غازی ‘ دوست محمد انجینئر ‘ ابراہیم ابو بھائی ‘یونس شیخ ‘ سید مشتاق علی عرف چنو بھائی ‘ اکمل پراچہ ‘عرفان رضوی ‘ عارف زہری ‘ خالد بھائی ‘ رشید بھائی ‘ صدیق بلوچ ایڈوکیٹ ‘ سید یاسین شاہ بابا ‘ سپنا خان ‘ فرح ناز ‘ سکینہ میمن ‘ سیدہ صبا ‘ آفرین صدیقی و دیگر نے گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ ثریا بجیا کی تحریریں مشرقی ادب کا سرمایہ ہیں۔

ان کے افسانے اور ڈرامے تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ تروتازہ رہیں گے اور عالم ادب میں پاکستان کی مثبت شناخت کا کردار اد کرتے رہیں گے۔