ایف بی آئی پھر سے کلنٹن کی ای میلز کی چھان بین کرے گی

Clinton

Clinton

واشنگٹن (جیوڈیسک) ایف بی آئی کے سربراہ نے جمعے کے روز کہا ہے کہ ہیلری کلنٹن کی جانب سے نجی اِی میل سرور کے استعمال کی پھر سے چھان بین کی جائے گی۔

ری پبلیکن پارٹی کے کانگریس کے قائدین کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں، ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جمیز کومی نے کہا ہے کہ ادارے کو اِی میلز کی موجودگی کے بارے میں پتا چلا ہے، جن کی تفتیش کرنا مناسب ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ تفتیش کار مواد کا تجزیہ کریں گے، تاکہ یہ بات طے کی جائے آیا اُن میں خفیہ نوعیت کی اطلاعات تو موجود نہیں تھیں؛ اور ایف بی آئی انکوائری کے حوالے سے اِن کی کیا اہمیت ہے۔

ڈائریکٹر نے بتایا ہے کہ وہ نہیں کہہ سکتے کہ تفتیش مکمل کرنے میں کتنا وقت لگ سکتا ہے۔ محکمہ خارجہ کے ایک اہل کار نے بتایا کہ ’’کسی کو بھی معلوم نہیں تھا کہ ایسا ہوگا‘‘۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر اور سابق صدارتی امیدوار پال رائن نے اِس پیش رفت کو ’’طویل عرصے سے انتظار‘‘ کے بعد لیا گیا اقدام قرار دیا۔ اُنھوں نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تفتیش اس لیے ہو رہی ہے کہ ’’اُنھوں (ہیلری کلنٹن) نے نجی اِی میل سرور کا بے احتیاطی سے استعمال کیا اور وفاقی تفتیش کاروں کو بتانے سے انکار کیا‘‘۔

ری پبلیکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے نیو ہیمپشائر میں اپنی تقریر میں کہا کہ وہ خوش ہیں کہ ایف بی آئی اُس ہولناک غلطی کو درست کرے گی جو ادارے سے کلنٹن کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لاکر کی گئی تھی۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یہ واٹرگیٹ سے بھی بڑا اسکینڈل ہے، سنہ 1974 میں جاسوسی کےاس اسکینڈل کی وجہ سے صدر رچرڈ نکسن کو اقتدار سے ہٹایا گیا۔