ایف بی آر کی خدمات پر دہرا ٹیکس ختم کرنے کی یقین دہانی

FBR

FBR

کراچی (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نثار احمد خان نے انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (آئی اے او پی) کے دیرینہ مطالبے سے اتفاق کرتے ہوئے ایس آر او 1125 میں درج آئٹمز کی نان رجسٹرڈ افراد کو فروخت پر تصدیق کی شرط ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

آئی اے او پی کے سابق چیئرمین ثاقب فیاض مگوں نے وفد کے ہمراہ چیئرمین ایف بی آر نثار احمد خان اور وزیر مملکت ریونیو ہارون اختر سے اسلام آباد میں اجلاس کے دوران سروسز سیکٹر اور کمرشل امپورٹرز کے مسائل کو اجاگر کیا اور دہرے ٹیکسز کی نشاندہی کرتے ہوئے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ خام مال کے کمرشل امپورٹرز پر 2 فیصد اضافی ٹیکس ختم یا سیلز ٹیکس کی مد میں کیری فارورڈ میں ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے ایس آراو 1125 میں شامل آئٹمز اور ٹیکسٹائل مشینری، پرزوں کی درآمد بغیر کسی شرط کے زیرو ریٹ کرنے کی تجویز دی اور ایس آر او 1125 کواصل حالت میں بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ برآمدی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جاسکے اور ملکی برآمدات کو فروغ حاصل ہوسکے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکسز سے متعلق مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے یقین کرائی کہ صوبائی سطح پر اگر سروسز سیکٹر پر ٹیکس نافذ ہے تو ایف بی آر وفاق کی سطح پر ٹیکس واپس لینے پر غور کرے گا، تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔