موجودہ مالیاتی نظام ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ، مفتی محمد نعیم

Riba

Riba

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ سودی نظام نے ملکی معیشت کو کھوکھلا کر دیاہے، موجودہ مالیاتی نظام ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

سود کسی صورت حلال نہیں ہے گنجائش کی باتیں کرنے والے اللہ سے ڈریں، وزیراعظم کا ملک کو لبرل بنانے کے بیان کے بعد اب صدرپاکستان کی جانب سے سود ی قرضوں میں میں گنجائش پیدا کرنے کامشورہ لمحہ فکریہ ہے،یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا،ا س کے ارباب حل وعقد کے اس قسم کے عزائم ان کی دین اسلام سے بے رغبتی اور آئین سے لاعلمی یا اس سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔

بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا کے نمائندوں سے مفتی محمد نعیم گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے صدر پاکستان کے بیان” علماء سودی قرض کے حوالے سے گنجائش پیداکریں ”کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اسلامی نظام موجودہ تمام مسائل کا واحد حل ہے اس جس طریقے سے ہم بیرونی قرضوں کے بوجھ میں دبے جارہے ہیں اور ہر طرح کی معاشی اور معاشرتی پریشانیوں سے دوچار ہیں اس کی وجہ سودی نظام اور اللہ کے دیئے ہوئے نظام سے بغاوت ہے۔

انہوں نے کہاکہ قرآن و سنت سے متصادم سو دی نظام کے با عث ملک میں غر بت ، مہنگا ئی ،بے رو زگا ری ،چو ر با زاری ،لاقانو نیت، کر پشن کا راج ہے، انہوںنے کہاکہ صدر پاکستان جناب ممنون حسین صاحب کا بیان علماء سودی قرض کی گنجائش پیدا کریں تو یہ ان کے عہدے کے شایان شان نہیں ہے،سود خوری اللہ تعالی سے جنگ ہے، اس کو برقرار رکھ کر معاشی ترقی وخوشحالی کے خواب دیکھنااحمقانہ سوچ ہے،اللہ تعالیٰ نے سودکو مٹانے اورسودی معیشت پر زندگی کو تنگ کرنے کی وعید سنائی ہے،جبکہ ایسے لوگوں کے ساتھ اعلان جنگ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک جیسے صیہونی اداروں کے چنگل سے نکلنے کیلئے ہمیں اسلامی معیشت اور خود انحصاری کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہر طرح کے معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے لیکن حکمرانوں کی کرپشن اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ نے ملک کا دیوالیہ نکال دیاہے ، اور آج پاکستان دنیا میں ایک مقروض مملکت کے نام سے جانا جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اس لئے یہاں اسلامی اصولوں پر رائج قوانین ہی ملک کو ترقی اور خوشحالی کی منزل پر لے جا سکتے ہیں۔ پاکستان کاآئین قرآن و سنت کے خلا ف کئے جانے والے تمام فیصلو ں کو رد کر تا ہے۔