مچھلی کھانے سے بچوں میں پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے، تحقیق

Children

Children

ایک نئے مطالعے سے ثابت ہوا ہے کہ تیل والی مچھلیاں کھانے سے بچوں میں پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

وجہ یہ ہے کہ سامن، ٹونا، سرمئی، سارڈین، اور میکرل مچھلیوں میں تیل پایا جاتا ہے جن میں اومیگا تھری وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان مچھلیوں میں اومیگا سکس بھی پایا جاتا ہے۔

ماہرین نے تجرباتی طور پر اسکول کے بچوں کو اومیگا تھری اور اومیگا سِکس سپلیمنٹ ( گولیاں یا کیپسول) دیئے گئے اور دوسرے گروہ کو فرضی گولیاں ( پلے سیبو) دیئے گئے۔

3 ماہ بعد دونوں گروہوں کی تعلیمی صلاحیت کو جانچا گیا تو معلوم ہوا کہ جن بچوں کو سپلیمنٹ دیئے گئے تھے ان میں الفاظ کو سمجھنے، پڑھ کر سمجھنے اور تصاویر کے جائزے کی صلاحیت بہتر ہوگئی۔ اپنی تحقیق پر بات کرتے ہوئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان نے بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو مچھلی ضرور کھلائیں ورنہ اومیگا تھری کی گولیاں کھلائیں لیکن مچھلی کھانا زیادہ مفید رہے گا۔

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی بچے مچھلی سے جی چراتے ہیں۔ ضروری ہے کہ انہیں مچھلی برگر کی صورت ، کیچپ کے ساتھ یا کسی اور طریقے سے پیش کی جائے۔ اس سے قبل کئی مطالعات سے ثابت ہوچکا ہے تیل بردار مچھلیوں سے بچوں کی تعلیمی صلاحیت پروان چڑھتی ہیں اور مطالعے میں جن بچوں کو دونوں طرح کے اومیگا دیئے گئے ان 64 فیصد بہتری دکھائی دی۔

واضح رہے کہ یہ سپلیمنٹ سویڈن کے 12 اسکولوں میں 8 سے 10 سال کے بچوں کو 6 ماہ تک دیئے گئے تھے اور اس دوران ان کے پڑھنے کی صلاحیت اور سیکھنے میں تیزی کو نوٹ کیا گیا۔