عشرئہ مغفرت، رب کے حضور گناہوں سے توبہ کا درس دیتا ہے، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ رمضان المبارک رحمتوں ، برکتوں اور سعادتوں کو سمیٹنے کا مہینہ ہے، بلاعذر روزہ خوری گناہ کبیر ہ اوراللہ کی رحمت سے محرومی کاباعث ہے،مالی اور بدنی عبادات کے ذریعے سے اللہ کی خوشنودی حاصل کی جائے، رمضان المبارک رحمت، مغفرت اور جہنم سے خلاصی کا سنہراموقع ہے ،عشرئہ مغفرت مسلمانوں کو رب کے حضور گناہوں سے توبہ کا درس دیتاہے،بابرکت گھڑیوں میں برما سمیت دیگر مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیاجائے ،روہنگیاں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں اور عالم اسلام خاموش ہے۔

بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مضان المبارک رب کوراضی کرنے کا سنہرا موقع ہے جس کا ہر لمحہ قیمتی ہے ، مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضاکے لیے کھاناپینااورخواہشات نفسانیہ کوچھوڑکراوررات کوعبادات ،تراویح وقیام اللیل میں مشغول ہوتے ہیں، انہوںنے کہاکہ حدیث پاک کے مطابق بہت سے خوش بخت لوگ ہونگے جن کی اللہ پاک مغفرت فرمائیںگے اس مبار ک مہینے میں اللہ پاک جنت کے دروازے کھول دیتے ہیں اورجہنم کے دروازے بند کر دیتے ہیں ،شیاطین کوقید کردیاجاتاہے۔

اس مبارک مہینہ میں ایک شب شبِ قدرکہلاتی ہے،رمضان المبارک میں افطاراورسحر کے اوقات میںاللہ پاک روزہ داروں کی دعائیں قبول فرماتے ہیں اس مبارک ماہ کااول حصہ رحمت،درمیانی حصہ مغفرت اورآخری حصہ جہنم سے آزادی کاہے ،یہ مہینہ ہرلحاظ سے امت مسلمہ کے لیے رحمتوں والاہے اس لیے اس مبارک ماہ میں جتنازیادہ ہوسکے اپنے رب کی عبادت کی جائے مسلمانوں کواللہ پاک نے انعام کے طور پہ یہ مبارک مہینہ عطاکیااب ہماراکام ہے کہ ہم اس مبارک ماہ کی قدر کرتے ہوئے اپنے گناہوں کومعاف کروائیں۔

انہوںنے کہاکہ مالی اور بدنی عبادات کے ذریعے سے مبارک لمحات کی سوغات کو سمیٹنے کی کوشش کی جائے مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ امسال صدقہ فطرکے رقم کی حدفی کس خالص گندم کے رقم کے اعتبارسے 100روپے بنتی ہے جبکہ جَوکے اعتبارسے 175 ،کھجور کے اعتبار سے 425اور کشمش کے اعتبار سے 1260روپے بنتی ہے،جس کی ادائیگی ہرصاحب نصاب مسلمان پرواجب ہے جس کے پاس زندگی کی ضروریات اصلیہ سے زائدمالی یادیگراثاثے ہوں جس کی مالیت 612گرام چاندی تک پہنچتے ہوںیااس سے زائدہوں۔زکوٰة اوردیگرصدقات واجبہ کی ادائیگی کی طرح مستحق تک پہنچانابھی فرض ہے اسلئے ان واجبات کی ادائیگی مکمل احتیاط سے کرنی چاہئے۔