اے رقیب جاں میرے ہمنوا

Friendship

Friendship

تحریر : وقار النساء
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غمگسار ہوتا آپ مرد ہیں تو آپ کے بہت اچھے دوست ہوں گے اور خاتون ہیں تو سہیلیاں۔ یہ الگ بات ہے کہ کتنے اچھے اس کا اندازہ تو آپ خود بہتر لگا سکتے ہیں اور حقیقت میں ایسا ہے تو واقعی آپ خوش نصیب ہیں سنا ہے کہ وہ مفلس ہے کہ جس کا کوئی اچھا دوست نہیں اس حساب سے ہم سب اپنی مفلسی یا توانگری کا اندازہ کر سکتے ہیں اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم اس دوستی میں حد سے زیادہ اعتبار کر لیتے ہیں ھم ان دوستوں کو ایسی ہستی سمجھ لیتے ہیں جو مرنجان مرنج ہے جن کا کام راحت اور سکون ہے ہر درد کی دوا۔ ارے سمجھ لیںیہ کردار تو ڈراموں اور کہانیوں کے ہیں حقیقت کی دنیا سے بہت دور ہیں۔

ایک اشتہار دیکھا کرتے تھے سر درد علاج ڈسپرین بخار علاج ڈسپرین نزلہ علاج ڈسپرین دانت کا درد ڈسپرین گلا خراب ڈسپرین کے غرارے یہی کردار ڈراموں کہانیوں میں دوستوں کا ہے ۔جہاں ان کی ضرورت محسوس ہوئی اور ان کو پکارا وہ بن بوتل کے جن کی طرح آموجود ہوئے۔ لگتا ہے یہی تو ہیں فہم وفراست کی پوٹلی عقل و دانش اور علم و حکمت کا شاہکار ہر مشکل کو آسان کرنا ہر الجھن کو سلجھانا ان کے بائیں ھاتھ کا کھیل ہے ۔بس ہم بھی متاثر ہوجاتے ہیں اور عملی زندگی میں بھی یہ کردار تلاش کرنے لگتے ہیں۔

ایسے ایسے نادر مشورے اور تجاویز ان کے پاس ہوتی ہیں کہ پوچھیں مت ۔ہرا لٹا کام ان کا مرہون منت لگتا ہے یہی تو ہے علم نجوم کا ماہر ستاروں کی چال اور آپکے حال سے واقف جو اپنے قیمتی مشورے سے آپکا حال بد حال اور آپ کو بے حال کر سکتا ہے ۔کبھی جو آپکا رفیق اور ہمنوا تھا اچانک نوے ڈگری کا زاویہ بناکر مخالف سمت چل پڑتا ہے۔

آپ کی والدین سے کوئی بات ہو گئی مشورہ کے لئے خدمات دوست یا سہیلی کی بیوی یا خاوند کی رنجش کا حل بھی اسی کے پاس سسرالی خاندانی معاملات سب کا ایک ہی توڑ ہے آپ کا دوست ِ بھئی حیرت ہے ساری صلاحیتں اس کے پاس اور شائد آپ کے حصے کی بھی اسی کے پاس کہانی پڑھا کرتے تھے کہ دوست وہ جو مصیبت میں کام آئے اب مصیبت کس کو کہتے ہیں؟ یہی معاملہ سمجھ سے باہر ہے کیونکہ مصیبت میں کام آنے کے بجائے وہ ہمنوا باعث مصیبت بن جاتے اور بعض اوقات خود ہی مصیبت بن جاتے ہیں مثل مشہور ہے کہ نہ محبت میں اندھے بنو نہ اعتبار میں وہ کہانیوں اور ڈراموں کے کردار ہی ہوتے ہیں جن کے پاس دوستوں کے راز پوشیدہ ہوتے ہیں یا کبھی رہتے ہیں ویسے اکثر اوقات افشا بھی ہو جاتے ہیں۔

Friend

Friend

اپنے راز کسی کو دے کر انکو پوشیدہ رکھنے کا کہنے اور اس کی توقع کرنے والا درحقیقت بیوقوف ہوتا ہے ۔عقلمند کا سینہ اسکے رازوں کا مخزن ہوتا ہے بعض اوقات ہنستی بستی رندگی میں دوسروں کے کہنے میں آکر انسان آگ لگا بیٹھتا ہے اور وقت گزرنے کے بعد پھر کف افسوس مل کر رہ جاتا ہے۔بے شک اچھا دوست نعمت سے کم نہیں ہوتا لیکن تعلقات میں اعتدال ضروری ہے۔

تحریر : وقار النساء