ترش ذائقے والے پھل دائمی بیماریوں کے بچاؤ میں مددگار: تحقیق

Lemon

Lemon

ایک نئی تحقیق میں محققین نے کہا ہے کہ غذا میں ترش ذائقے والے پھل مثلا سنترہ، لیموں، چکوترا اور موسمبی کو شامل کرنا صحت مند رہنے کے لیے اچھا ہے اس کے ساتھ ساتھ ترش پھل موٹاپے سے متعلق امراض مثلاً دل اور جگر کی بیماری اور ذیابیطس کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے مفید ہیں۔

ترش پھل وٹامنز اور غیر تکسیدی مادوں مثلاً اینٹی آکسڈنٹس اجزاء سے بھرے ہوئے ہیں اور یہ غیر تکسیدی مادے جسم کے آزاد اصیلیوں یا فری ریڈیکلز کے خلاف ہماری حفاظت کرتے ہیں۔ اور اب محققین کو پتا چلا ہے کہ ترشہ پھلوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس کی ایک کلاس فلیونائڈز (کیمیائی مرکبات) موٹاپے کے نقصان دہ اثرات کا خاتمہ ممکن بناتی ہے۔

بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی سینٹرز کے مطابق جسمانی وزن میں اضافے یا موٹا ہونے سے دل اور جگر کی بیماریوں اور ذیا بیطس کی ترقی کا خطرہ بڑھتا ہے۔ محققین نے اپنا کام فلاڈلیفیا میں منعقدہ ‘252ویں نیشنل میٹنگ اینڈ ایکسپوزیشن آف دا امریکن کیمیکل سوسائٹی’ کے سامنے پیش کی ہےجو کہ دنیا کی ایک معروف سائنسی ادارہ ہے۔

برزایل میں یونیورسٹی ایسٹاڈیول پاولیسٹا کی گریجویٹ طالبہ اور محقق پاؤلا ایس فریرا نے کہا کہ ہمارے مطالعے سے نشاندھی ہوتی ہےکہ مستقبل میں ترشہ پھلوں میں موجود مرکبات کو انسانوں میں موٹاپے کی وجہ سے پیدا والے دائمی امراض میں تاخیر یا روکنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

محقق پاولا فریرا نے کہا کہ انسان جب زیادہ مرغن غذائیں کھاتا ہے تو جسم پر چربی کے خلیات جمع یوجاتے ہیں اور بدلے میں یہ چربی کے خلیات ردعمل کے آکسیجن مالیکولز کی ایک بڑی مقدار بناتےہیں جو’ آکسیڈیٹیو اسٹریس’ نامی ایک عمل میں خلیات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

اور اس طرح کا آکسیڈیٹیو اسٹریس اگر جسمانی سوزش (انفلیمیشن) کےساتھ مل جائے تو موٹے لوگوں میں دل اور جگر کی بیماری اور ذیا بیطس کےخطرے کو بڑھاتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ انسانی جسم عام طور ہر اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ آزاد سالموں کے ساتھ لڑنے کے قابل ہوتا ہے لیکن موٹے افراد میں زیادہ چربی کے خلیات ہوتے ہیں جو ان میں فری ریڈیکلز کی اعلی مقدار کے امکانات کو بڑھاتا ہے اور یہ چربی کے خلیات توڑنے کی جسمانی صلاحیت کو مغلوب کردیتا ہے۔

تحقیق کے سربراہ تھائیز بی سیزر نے کہا کہ ہمارے مطالعے فلیونائڈز مرکبات کھانے کے نتیجے میں وزن میں کمی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، وزن میں کمی کے لیے مدد نا کرنے کے باوجود اسٹریس کی کمی، جگر کے نقصان، خون میں گلوکوز اور دائمی بیماریوں کے خطرے میں کمی کے ساتھ چوہےصحت مند تھے۔

اور یہ کیمیائی مرکبات چوہوں میں مرغن غذاؤں کے ساتھ منسلک موٹاپے کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے قابل تھے۔ مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ ترشہ پھل کھانے سے ان پر بھی اچھے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جو موٹے نہیں ہیں۔ لیکن، ان کی غذا میں چربی زیادہ ہے جس سے ان میں دل اور جگر کی بیماریوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔