جامعہ بنوریہ عالمیہ میں ختم بخاری کی پرنور تقریب مفتی محمد نعیم سمیت دیگر علماء کرام کا خطاب

Muhammad Naeem

Muhammad Naeem

کراچی : علوم اسلامی کی عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں ختم بخاری ودستار بندی کی تقریب سے علماء کرام نے کہاکہ نوجوان علماء پاکستان کا مستبقل کی ضمانت ہیں اور ملک وقوم کے نظریاتی واساسی سرحدوں کے محافظ ہیں ، یہی وجہ ہے کہ عالمی امن کے دشمنوں نے مدارس دینیہ کو ٹارگٹ کیاہواہے اسلئے دور جدید کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نقلی دلائل کے ساتھ ساتھ عقلی دلائل کی زبان سمجھنے سمجھانے کے طریقے سیکھنے ہونگے ، دنیا وآخرت کی حقیقی کامیابی قران کریم کے احکامات کو رسول اکر صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک طریقوں سے پورا کرنے میں ہے، احادیث مبارکہ کے بغیر شریعت اسلامی کا تصور ہی نہیں ، پاکستان میں عوامی دینی شعور رکھتے ہیں اسی وجہ سے یہاں دینی مدارس قرآن وسنت کی تعلیم دینے میں آزاد ہیں ان پر کوئی حکومتی تسلط نہیں ،مساجد سے حق ک آواز بلند ہوتی ہے لیکن یہودو نصارٰی اور اہل باطل ان مدارس ومساجد اور علماء کو اپنے مذموم مقاصدکی تکمیل میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہاراتوار کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم ،شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید خان غوری ، شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن ،اہلسنت والجماعت کے مرکزی صدر مولانا اورنگزیب فاروقی ، جمیعت علماء اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو،ایڈمنسٹریٹر جامعہ بنوریہ عالمیہ مولانا غلام رسول ،دارالافتاء کے رئیس مولانا سیف اللہ جمیل ،مولانا الیاس ،مولانافرحان نعیم ،مولانا نعمان نعیم ، مولاناجہاں یعقوب ، مولانا طلحہ عتیق ، مولانا طاہر سمیت دیگر علماء کرام نے اپنے خطاب میں کیا ، اس موقع پر مختلف درجات کے ملکی وغیر ملکی 750طلبہ کی دستار بندی اور انعامات تقسیم کیے گئے اس موقع پر بخاری کا آخری درس شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید خان غوری نے دیا، جبکہ اس موقع پر تقریب میں سعودی عرب ، تھا ئی لینڈ، دبئی ، مسقط ، سوڈان ، سرلنکاو دیگر ممالک سے آئے ہوئے مشائخ اساتذہ اور مختلف شعبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ طلبہ کرام کے عزیز واقارب اور عوام الناّس نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق نماز ظہر کے بعد شروع ہونے والے پروگرام کیلئے صبح ہی سے قافلے جامعہ بنوریہ عالمیہ آنا شروع ہوگئے تھے، رو ح پرتقریب میں سال 2014-15میں جامعہ بنوریہ عالمیہ تعلیم مکمل کرنے والے 750طلبہ کی دستار بندی کی گئی ،جن میں درس نظامی ( عالم کورس) 345،تخصص فی الفقہ الاسلامی (مفتی کورس) سال اول کے 17،سال دوم کے 17 اورتخصص فی الحدیث (ماہر علوم حدیث) کے 18قران کریم کے 151ناظرہ قران کریم کے 202طلبہ سمیت 750طلباء کی دستاربندی کی گئی ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس کو ختم کرنے کے خواب دیکھنے والے خود ختم ہوگئے آج دینی مدارس ہزاروں کی تعداد میں قوم کو مستقبل کے معمار دے رہے ہیں ، اس کے باوجود مدارس کو حراساں کیا جاتاہے اور مدارس کے بارے میں طرح طرح کے پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں ، 2001میں دکٹیٹرجنرل مشرف نے صرف دینی مدارس کے غیر ملکی طلبہ پر پاکستان میں تعلیم پر پابندی لگائی جو جمہوری حکومتوں میں بھی تاحال برقرار ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ فیصلہ غیر منصفانہ ، ظالمانہ ، جابرانہ ہے ،اس کے برعکس دوسری طرف پڑوسی ملک بھارت نے اپنے ملک کے دروازے غیر ملکی طلبہ کیلئے اسلامی تعلیمات کیلئے کھول دیے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ آج پاکستانی دینی مدارس کے خلاف مغربی ممالک کے میڈیا اور دیگر مختلف پلیٹ فارم پر ہونے والے منفی پروپیگنڈہ ہوتاہے، اہل مدارس دینا بھر کے ممالک کے سفارتکاروں ،مبصرین ، غیر جانبدار میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ حقیقت حال جانیں اور دنیا کے سب سے بڑے این جی اوز کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈوں کے سدباب میں اپنا کردار ادار کرسکیں ، انہوںنے کہاکہ آج دنیا جتنے بھی مسائل سے دوچار ہے ان کا حل اسلام میں ہے ، آج دین سے دوری کے باعث معاشرے میں طرح طرح کے جرائم عام ہورہے ہیں ،دین کو عام کرکے ملک سے جرائم کا خاتمہ بغیرطاقت کے استعمال کے کیاجاسکتاہے، شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید نے بخاری شریف کا آخری درس دیتے ہوئے کہاکہ دور جدید کے چیلنجز سے گھبرانے کے بجائے اس کے مقابلے کی تیاری کریں، اللہ تعالی نے آپ پر فضل کرتے ہوئے قران وحدیث کا نور دیاہے اسی نور پر حقیقی عمل کرینگے تو دنیا کی مشکلات آسان ہوں گی کیونکہ قران وحدیث میں روز قیامت تک آنے والے اسنانوں کیلئے زندگی ہے ہر معاملے وشعبے میں انسانیت کی رہنمائی ہے۔

شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مدارس اور اہل مدارس کو پریشان کرنے والے اگر اپنے مذموم کوششوں سے باز نہ آئے تو ان کے خلاف ایسی تحریک چلے گی کی ان لوگوں کو سرچھپانے کی جگہ نہیں ملے گی ، انہوں نے فضلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دستار فضیلت کی پگھڑی تین یا چار میٹر کا محض کپڑا نہیں بلکہ یہ اساتذہ کے اعتماد کی چار جس کا مطلب یہ ہے آپ علما ء کی صف میں داخل ہوگئے ہیں اور اساتذہ نے آپ پر دین کی ذمہ داریاں ڈال دی ہیں ، آیندہ کیلئے آپ کی وضع قطع و گفتار سے دوسرے مسلمان رہنمائی حاصل کریںگے ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرونے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مدارس کے خلاف سازش کرنے والے خود خاک ہوجائیں گے جو مختلف ہتھکنڈوں سے اہل مدارس اور اہل دین کو ڈرانے میں مصروف ہیں کبھی علماء کو شہید کرکے ڈرایا جاتاہے تو کبھی مدارس پر الزام تراشی کرکے ڈرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ وقت ہے، ہم اپنے اکابر کے نقش قدم پر چل کر جدید علوم کے ذریعے سے معاشرے کے ہر طبقے پر محنت کریں ، انہوںنے کہاکہ فارغ ہونے والے طلبہ جدید تعلیم اومختلف لنگویجز میں مہارت حاصل کریں تاکہ دین کی تعلیم سے کوئی بھی طبقہ محروم نہ رہے ،ہمیں اسلام دشمنوں کی سازشوں سے نمرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا فاضل علماء کرام کیلئے معاشرے میں بڑے بڑے چیلنجز کا سامناہے،مولانا حسین صدیقی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان علماء کرام تقرقات،گروہی تقسیم قومیت لسانیت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار اداکریں ، اپنے کردار کے ذریعے سے ملک وقوم کا نام روشن کریں۔