گڈانی پاور پروجیکٹ نواز حکومت پُر عظم

Election

Election

11 مئی 2013 ء الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) واحد جماعت بن چکا ہیں پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنی آغاز حکومت میں ہی عوام کو مشکل مسائلوں سے نکالنے کی برپور کوشش کررہی ہیں لیکن پاکستان کے عوام کو ایک یاد و مسائل در پیش نہیں ہیں عوامی مسائلوں کا تو انبار ہیں ان سارے مسائلوں سے عوام کو کس طرح چٹکارہ ملے گا یہ تو اللہ ہی بہتر جانتا۔ سابقہ حکومت نے عوام کے ساتھ ساتھ نواز حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا ان سارے مسائلوں کو کس طرح پایہ تکمیل تک پہنچا یا جائے یہ تو نواز حکومت کیلئے ایک چیلنج بن چکا ہے لیکن نواز حکومت بل خصوص وزیراعظم میاں نواز شریف کی اپنی ذاتی کوشش ہیں کہ پاکستان کے عوام کو سہلولیات فراہم کیئے ہیں۔ جیسے کہ بجلی لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بیروزگاری، گیس، سی این جی وغیرہ غریب عوام کو سہولیات اور بہت سی مسائل ہیں جن کو نواز حکومت سے کچھ نہ کچھ سہولت فراہم ہوجائے تاکہ غریب عوام دو وقت کی روٹی اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر سکیں۔

گڈانی پاور پروجیکٹ میں سابقہ دور میں ان پروجیکٹ منصوبہ میں بہت تاخیر کی جا چکی ہیں لیکن اب وزیراعظم نواز شریف نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے شہر حب میں گڈانی پاور پروجیکٹ کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کی وزیراعظم کہا ہیں کہ گڈانی پاور پروجیکٹ منصوبے میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں ہے یہ پروجیکٹ پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس کی تکمیل سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان میں توانائی کے بحران کی خاتمے میں مدد ملے گی نواز حکومت کی کوشش جاری ہیں کہ گڈانی پاور پروجیکٹ پر جلد نام شروع کی جائے۔ میاں نواز شریف نے بھی زور دیا ہیں کہ گڈانی پاور پروجیکٹ کا کام جلد سے جلد شروع کی جائے۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں نجی سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے کوئلے کے منصوبے پر بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے یہ بات وزیراعظم نواز شریف نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے صنعتی شہر حب میں گڈانی پارک پاور پروجیکٹ کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہی وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم اس پروجیکٹ کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں اور اس میں تاخیر بالکل برداشت نہیں کی جائے گی اور اس پروجیکٹ میں شفافیت ہر قیمت برقرار رکھی جائے گی پرائیویٹ سیکٹر زکی شمولیت کیلئے قوانین آسان بنائے جائیں اور اس کی بولی جلد لگائی جائے گی ایک موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں جہاں نیشنل انجینئرنگ سروس پاکستان(نیسپاک)نے کام کیا ہے وہاں نے شکاتیں آ رہی ہیں لیکن ٹرانسپرنسی ہرقیمت پر برقرار رکھی جائے گی وزیراعظم نے کہاہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کی فنڈنگ کی ضرورت ہے ان سے رجوع کرنا چاہیے کوئلے کے منصوبے پر بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے گڈانی پاور پروجیکٹ کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ہوگا۔

قبل ازیں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس پلانٹ کا افتتاح مارچ 2014 کو کیاجائے گا اس میں کل 10 پلانٹ لگائے جائیں گے جن میں سے پہلا پروجیکٹ پاکستان خود لگائے گا چار میں برادر ملک چین سرمایہ کاری کرے گا جبکہ 5میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے تمام پارو پلانٹ کوئلے پر چلائے جائیں گے ہر پلانٹ سے 660 میگاواٹ بجلی پیداہوگی اسطرح کل 6600 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی اور اس سے تمام صوبوں کو بجلی فراہم کی جائے گی اس پروجیکٹ کیلئے حکومت بلوچستان 5 ہزار ایکٹر اراضی دیگی اور یہاں پر سات کلومیٹر لمبی جیٹی بھی بنائی جائیگی بریفنگ میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر پٹرولیم مشاہد خاقان عباسی، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیر اعظم کے توانائی کے بارے میں معاون ڈاکٹر مصدق ملک، شوکت ترین و

Ishaq Dar

Ishaq Dar

اس منصوبے سے چاروں صوبوں کو بجلی کی فراہمی ہو گی گذشتہ 12 برسوں میں ان منصوبوں پر کوئی دلچسپی نہیں لی گئی۔ وزیراعظم نوازشریف کی کاوشوں سے موجودہ حکومت ان منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ امید ہے بجلی بحران پر موجودہ حکومت جلد قابو پالیگی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ گڈانی میں 6600 میگاواٹ کا پاور پراجیکٹ 2 سال کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا گڈانی پاور پارک میں 10 پاور پلانٹ تعمیر کیے جائیں گے اور پہلا پاور پلانٹ حکومت پاکستان قائم کرے گی جبکہ بجلی پیدا کرنے والے ان یونٹوں میں نجی شعبے کو بھی سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا چینی کمپنیوں نے ان میں سے چار یونٹوں کے لیے سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے، کوئلے سے چلنے والے یہ پراجیکٹ ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں نہایت اہم کردار اد اکریں گے۔

وزیراعظم نے کہا گڈانی پاور پراجیکٹ کی تکمیل سے بجلی کی پیداوار میں 6600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جا سکے گی۔ یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ 14 ارب ڈالر مالیت کے گڈانی پراجیکٹ کو 2 سال کے اندر مکمل کرنے کا عزم نہایت جرئوت مندانہ ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومت بلوچستان گڈانی پاور پارک کے لیے 5000 ایکٹر اراضی فراہم کرے گی جسے 7 کلو میٹر طویل جیٹی سے ملا دیا جائے گا تاکہ 20 ملین ٹن کوئلہ لایا جا سکے۔

وزیراعظم کو مزید پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے پاکستان پاور پارک مینجمنٹ کمپنی قائم کر دی گئی ہے حکومت اس منصوبے کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے اور واقعی 2 سال کے اندر اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے یہ ہدف خود ہی ایک چیلنج کے طور پر قبول کر کے اپنے آپ کو ایک آزمائش سے دو چار کر دیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس اعلان کے بعد اس کی تعمیر اور 2 سال کے اندر تکمیل کے لیے مسلسل پیش قدمی جاری رکھی جائے گی۔

تحریر : شاہ زمان زہری