جی سی سی کے بعد عرب لیگ کا بھی سعودی حمایت کا اعلان

AL Backed KSA

AL Backed KSA

قاہرہ (جیوڈیسک) خلیج تعاون کونسل کے بعد عرب لیگ نے بھی ایران کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کی سلامتی داؤ پر لگا رہا ہے،وہ خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کے لئے فرقہ واریت کا سہارا لینے سے بھی گریز نہیں کرتا۔

عرب ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔قاہرہ میں ہونے والے عرب ملکوں کی نمائندہ تنظیم کے ہنگامی اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے وزیرِ خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے کہا کہ سعودی سفارتخانے پر حملہ سکیورٹی فورسز کی ناک کے نیچے ہوا۔

تنظیم کا اجلاس ایسے وقت ہورہا ہے جب خطے میں “کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ” ہوچکا ہے۔اماراتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ عرب ممالک ایران کی جانب سے سفارتی مراکز پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں اور سعودی عرب یا کسی دوسرے عرب ملک کے معاملات میں ایران کی مداخلت کی پالیسی کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

عرب لیگ کا اجلاس سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کے تناظر میں طلب کیا گیا تھا جس کا مقصد ایران کے خلاف عرب ملکوں کو مشترکہ موقف پر جمع کرنا تھا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملے سے خطے کے عرب ملکوں سے متعلق ایران کی پالیسی کا اظہار ہوتا ہے۔

سعودی وزیر نے الزام عائد کیا کہ ایران خطے کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور فرقہ واریت کو فروغ دے کر مشرقِ وسطی کی سلامتی اور استحکام کو متاثر کر رہا ہے۔اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ اگر ایران نے اپنے طور طریقے نہ بدلے تو عرب اقوام اس کا مقابلہ کریں گی۔