سلام جنرل راحیل شریف

General Raheel Sharif

General Raheel Sharif

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
سلام جنرل راحیل شریف ، آج آپ نے چارروز قبل کہے ہوئے اپنے اِس جملے ” کرپشن کی لعنت ختم کئے بغیر پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتاہے “ اور ”مُلکی سا لمیت کے لئے سب کا احتساب ضروری ہے ، قوم کے تعاون سے دہشت گردی اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے“ کوآپ نے من و عن سچ کردکھایایعنی کہ آپ نے پاک فوج سے کرپشن کے الزام میں ملوث حاضرسروس لیفٹیننٹ جنرل سمیت فوج کے 11اعلیٰ افسران کی فوری برطرفی کے جو تاریخ رقم کردی ہے اِسے ہماری آنے والی نسلیں تاقیامت یاد رکھیںگیں، اور اِسے اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیں گیں ۔

یہ یقین جا نیئے ،کہ آج قوم کو اپنے ایک اچھے اور پیشہ ور محبِ وطن پاکستانی جنرل سے یہی اُمید تھی،جنرل صاحب،آپ جیسے مخلص اور دیانتدار جنرل کی قوم کو برسوں سے تلاش تھی، اور الحمداللہ، اللہ رب العزت اور ربِ کائنات نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی شکل میں قوم کو ایک ایسا نڈر اور بہادر اور تمام تر ذاتی اور سیاسی مفاہمتوں اور مصالحتوں سے پاک سپہ ءسالارِ اعظم نصیب کرہی دیاہے آج جس نے اپنی حب الوطنی اور دیانتداری اور ثابت قدمی سے قوم پر اپنا اعتماد بحال کرکے یہ ثابت کردیاہے کہ قوم کے تمام تر دُکھ درد کا مداوا اللہ تعا لی ٰ کی مددِ خاص سے اِس ذات(راحیل شریف )کے عزم وہمت سے ہی ممکن ہے۔

Corruption

Corruption

لیجئے ،آج آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی قوم سے کئے ہوئے وعدے اور دعوے کو بلاجھجک پوراکردیا ہے اور جنرل راحیل شریف نے کرپشن کے خلاف جوچاردن پہلے علم جہاد بلند کیا تھا اُنہوں نے اُس کی ابتداءاپنی ناک کے نیچے اپنے ہی گھر کے بڑوں سے کردی ہے، مگر اَب دیکھنا یہ ہے کہ یہ سلسلہ یہیں رک جاتاہے ۔؟؟یا اَب مزید آگے کی جانب بڑھتاہے؟؟؟ اور بڑھتاہی چلاجاتا ہے…یا پھر جمہوریت کے پوجاری سِول حکمرانوں اور سیاستدانوں کے سرجوڑ کربیٹھنے کے بعد اِن کی کسی شاطرانہ چال اور مفاہمتی و مصالحتی چاپلوسی کے باعث کوئی مثبت نتیجہ نکلنے سے پہلے ہی رک جاتاہے؟؟ بہر حال، آج جنرل راحیل شریف نے کرپشن کے خاتمے کی ابتداءاپنے ہی( فوج جیسے) ادارے میں موجود کرپٹ عناصرکاقلع قمع کرکے کردی ہے تو اَب اِس عمل کو رکنا تو کسی بھی صورت میں نہیں چاہئے اور اَب کرپٹ عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کارروائیوں میں اتنی شدت آنی چاہئے کہ مُلکی ایوانوںکی درو دیوار بھی یہ دیکھ لیں کے اِس کی چار دیواری میں کیسے کیسے کرپٹ عناصر شرافت اور عزت کا لباد ہ اُڑھ کر مُلک اور قوم کی دولت کو لوٹاکرتے تھے اور اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے خاطر قومی اداروں اور مُلک اور قوم کے وقار اور عزت اور غریب عوام کے خون اور پسینے کا سوداکیاکرتے تھے؟؟

اَب بات چل نکلی ہے تو دیکھیں کہاں تک پہنچے…؟؟بہر کیف ، اطلاعات کے مطابق مُلک سے کرپشن کے خاتمے کی ابتداءپاک فوج کی داخلی تحقیقات کی روشنی میںکرپشن کے الزام میں ملوث حاضرسروس لیفٹیننٹ جنرل سمیت پاک فوج کے 11اعلیٰ افسران کی فوری برطرفی سے کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ جو حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل سمیت پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں برطرف کئے گئے ہیںاُن میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک میجرجنرل، پانچ بریگیڈئرز ، تین کرنل اور ایک میجر سمیت آرمی کے تین اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں،جبکہ پاک فوج کی داخلی تحقیقات کے مطابق کرپشن کے ناسور میں جو افرادمتبلا تھے اور اَب جنہیں فارغ کردیاگیاہے اُن کے نام اور عہدے کچھ یوں ہیں کہ ” لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک، میجرجنرل اعجاز شاہد،بریگیڈئرحیدر، بریگیڈئیر اسد، بریگیڈئیر سیف اللہ، بریگیڈئیر عامر، بریگیڈئر رشید، کرنل حیدر،میجر نجیب سمیت دیگر اعلیٰ فوجی افسران شامل ہیں

Army

Army

جبکہ برطرف کئے جانے والے افسران نے فوج میں دورانِ ملازمت مختلف ادارومیں فرنٹیئرکور بلوچستان میںخدمات سرانجام ضرور دی تھیںمگر اِنہوں نے کرپشن کی لت میںپڑ کرخود کو ایساتباہ و برباد کردیاکہ آج یہ دنیا کے لئے نشانِ عبرت بن گئے ہیں تاہم فوج کی ملازمت سے کرپشن کے الزام میں فارغ ہونے والے قومی مجرموں سابق جنرل (ر) عبیداللہ خٹک، سابق میجر جنرل (ر) اعجازشاہد، سابق بریگیڈ ئیر(ر)اسد، سابق بریگیڈئیر حیدر نے کرپشن ثابت ہونے پر کرپشن کی رقم واپس کردی جبکہ کرپشن کی رقم واپس کرنے والے افسران کو فوج سے جبری ریٹائر کردیاگیاہے نہ صرف یہ بلکہ برطرف فوجی افسران سے پلاٹس ، زرعی اراضی اور اُ ن کے رینکس سمیت دیگر تمام فوجی مراعات بھی واپس لے لی گئیں ہیں ہاں اِنہیں سِوائے پنشن اور میڈیکل کی سہولیات حاصل رہنے کے اور کچھ مراعات نصیب نہیں ہوںگیں۔

آج یقینی طور پراِ س طرح آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی ناک کے نیچے اپنے ہی ادارے سے کرپشن کے خاتمے کی ابتداءکرکے یہ ضرورثابت کردیاہے کہ اَب کرپشن کے خلاف چلنے والے ڈنڈے اورسخت سے سخت ایکشن سے کوئی نہیں بچ پائے گا خواہ وہ کوئی بھی کتناہی بڑاطاقتور کیوں نہ ہو، اور کوئی کتنی چھوٹی بھی کرپشن کیوں نہ کرے، اَب ہر کرپٹ کا کڑااحتساب ہوگااَب جس کا سامنا کرنے کے لئے ہر کرپٹ کو ذہنی اور جسمانی طور پر خود کو تیار کرلیناہوگاورنہ خطاکار اپنا ہی نقصان کرے گا،اگرچہ ، آج مُلک میں کرپشن کے خلا ف اپنے ہی ادارے کے کرپٹ عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچا کر جنرل راحیل شریف نے جس عزم و ہمت کے ساتھ کرپشن کے خلاف علمِ جہاد بلندکردیاہے اَب اِس کا دائرہ سارے مُلک میں جلد ازجلد پھیلنا چاہئے اور اَب پاناماپیپرز لیکس میں نامزد وزیراعظم نوازشریف اور اِن کے خاندان والوں سمیت مُلک کی اُن 250 کے لگ بھگ اہم اور نامور شخصیات جن کا تعلق فلمی ستاروں سمیت زندگی کے دوسرے شعبوں سے بھی ہے اُن کے خلاف بھی کڑااحتسابی عمل لایا جانالازمی ہوگیاہے اوراِسی کے ساتھ ہی ناجائز طریقوںسے قومی دولت نکال کر اربوںڈالرز بیرون ممالک منتقل کرنے والے سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ساتھ مُلک کے سیاستدانوں، سرمایہ کاروں ،وڈیروں، چوہدریوں ،خانوں اور دیگر لٹیروں سے بھی لوٹی گئی قومی دولت وطن واپس لائی جائے اِس طرح لگے ہاتھوں مُلک کے تمام اُوپر سے نیچے تک کرپٹ عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایاجاسکے گا تووہیں مُلک سے کرپشن کا خاتمہ بھی سوفیصد ممکن ہوگا۔(ختم شُد)

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com