وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں

Remember

Remember

وقت کیساتھ ساتھ مسکرانا بھول گیا ہوں

شائد اس کو یاد جو آنا بھول گیا ہوں

یہ بات بھی اسکو بتانا بھول گیا ہوں

اب میں روٹھنا منانا بھول گیا ہوں

زمانے بیت گئے ہوں خود سے ملاقات کئے

بھیج کر کہیں خود کو بلانا بھول گیا ہوں

گستاخ کہہ کر بزم سے نکالا جا رہا ہوں

شائد نظروں کو جھکانا بھول گیا ہوں

بہت خوفزدہ، سہمی سی آئی تھی نیند

آنکھوں میں اسکو بسانا بھول گیا ہوں

ملاقات کا وعدہ کر کہ تو آگیا ہوں

نا ملنے کا بہانا بنانا بھول گیا ہوں

گمنام راستوں میں کوئی بھٹکتا ہے

رستہ جسکو بتانا بھول گیا ہوں

ڈوبنے سے مجھکو روک رہا ہے خالد

جسے گھر چھوڑ کے آنا بھول گیا ہوں

خالد راہی