سیقول 2 سورةالبقرة مدنیہ رکوع 8 آیت نمبر 189 سے 196

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

اے نبی ﷺ لوگ تم سے چاند کی گھٹتی بڑہتی صورتوں کے متعلق پوچھتے ہیں٬

کہو

یہ لوگوں کیلیۓ تاریخوں کے تعین اور حج کی علامتیں ہیں٬

نیز ان سے کہو

یہ کوئی نیکی کا کام نہیں ہے٬

کہ

تم اپنے گھروں میں پیچھے کی طرف سے داخل ہوتے ہو٬

نیکی تو اصل میں یہ ہے٬

کہ

آدمی اللہ کی ناراضگی سے بچے٬

لہٰذا

تم اپنے گھروں میں دروازے ہی سے آیا کرو٬

البتہ اللہ سے ڈرتے رہو٬

شائد کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جائے٬

اور

تم اللہ کی راہ میں اُن لوگوں سے لڑو٬

جو تم سے لڑتے ہیں٬

مگر زیادتی نہ کرو٬

کہ

اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہی کرتا٬

اُن سے لڑو

جہاں بھی تمہارا اُن سے مقابلہ پیش آئے٬

اور

انہیں نکالو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے٬

اس لئے کہ قتل اگرچہ برا ہے

مگر فتنہ اس سے بھی زیادہ برا ہے٬

اور

مسجدِ حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں٬

تم بھی نہ لڑو

مگر

جب وہ وہاں لڑنے سے نہ چوکیں٬

تو تم بھی بے تکلف انہیں مارو٬

کہ

ایسے کافروں کی یہی سزا ہے٬

پھر

اگر وہ باز آجائیں

تو

جان لو

کہ

اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے٬

تم ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے٬

اور

دین اللہ کیلیۓ ہو جائے٬

پھر اگر وہ باز آجائیں تو سمجھ لو کہ ظالموں کے سوا اور کسی پر دست درازی روا نہیں٬

ماہِ حرام کا بدلہ ماہِ حرام ہی ہے٬

اور

تمام حرمتوں کا لحاظ برابری کے ساتھ ہوگا٬

لہٰذا جو تم پر دست درازی کرے٬

تم بھی اسی طرح اس پر دست درازی کرو٬

البتہ

اللہ سے ڈرتے رہو٬

اِور

یہ جان رکھو

کہ

اللہ انہی لوگوں کے ساتھ ہے جو اسکی حدود توڑنے سے پرہیز کرتے ہیں ـ

اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو٬

احسان کا طریقہ اختیار کرو

کہ

اللہ محسنوں کو پسند کرتا ہے٬

اللہ کی خوشنودی کیلیۓ جب حج اور عمرے کی نیت کرو تو اسے پورا کرو٬

اور

اگر کہیں گھِر جاؤ تو جو قربانی میسر آئے اللہ کی جناب میں پیش کرو٬

اور

اپنے سر نہ مونڈھو جب تک قربانی اپنی جگہہ نہ پہنچ جائے٬

مگر

جو شخص مریض ہو یا جس کے سر میں تکلیف ہو٬

اور

اس بنا پر اپنا سر منڈوا لے تو اسے چاہیے٬

کہ

فِدیہ کے طور پر روزے رکھے٬

یا صدقہ دے

یا

قربانی کرے

پھر اگر تمہیں امن نصیب ہو جائے٬

(اور تم حج سے پہلے مکے پہنچ جاؤ)

تو جو شخص تم میں سے حج کا زمانہ آنے تک عمرے کا فائدہ اٹھائے٬

وہ حسبِ مقدور قربانی دے٬

اور

اگر قربانی میسر نہ ہو

تو

3 روزے حج کے زمانے میں اور 7 گھر پہنچ کر اس طرح پورے دس روزے رکھ لے٬

یہ رعایت اُن لوگوں کیلیۓ ہے جن کے گھر مسجدِ حرام کے قریب نہ ہوں٬

اللہ کے اِن احکام کی خلاف ورزی سے بچو٬

اور
خوب جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے٬

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر