حکومت کا بینکوں پر انحصار کم؛ نجی شعبے کے قرضوں میں 17 فیصد اضافہ

Loans

Loans

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں زر کے پھیلاؤ کی شرح میںرواں مالی سال کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 1.83 فیصد کمی ہوئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2014-15 کے دوران جون کے پہلے ہفتے تک زرکے پھیلاؤ کی شرح 9.34 فیصد تھی جو رواں مالی سال کم ہوکر 7.51 فیصد کی سطح پر آگئی۔

اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران زیرگردش نوٹوں کی مالیت میں 258 ارب روپے کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے دوران جولائی سے جون کے پہلے ہفتے میں زیرگردش کرنسی میں 384 ارب 8 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا تھا تاہم رواں مالی سال کے دوران جون کے پہلے ہفتے تک زیر گردش کرنسی کی مالیت بڑھ کر 642 ارب 13 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔ مرکزی بینک کے پاس موجود ڈپازٹس کی مالیت میں بھی 2.318 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے اور مرکزی بینک پاس موجود ڈپازٹس کی مالیت 5 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

مجموعی ڈیمانڈ اینڈ ٹائم ڈپازٹس کی مالیت 543 ارب 70 کروڑ روپے کے مقابلے میں کم ہوکر 200 ارب 59کروڑ روپے کی سطح پر آچکی ہے، زر کے پھیلاؤ کی شرح میں کمی افراط زر کے کم دباؤ کو ظاہر کرتی ہے تاہم ملک میں شرح سود کم ترین سطح پر ہونے کی وجہ سے نجی شعبے میں سرمائے کی طلب بڑھ رہی ہے، حکومت کی جانب سے قرضوں کے حصول کے لیے اسٹیٹ بینک پر انحصار کم ہوا ہے تاہم شیڈول بینکوں سے بجٹ سپورٹ کے لیے قرض گیری بدستور زائد ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق یکم جولائی سے 3جون 2016تک حکومت کی جانب سے بینکنگ سیکٹر سے 738 ارب 56 کروڑ روپے کے قرضے لیے گئے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل کردہ 869 ارب 83 کروڑ روپے کے قرضوں کے مقابلے میں (15فیصد) 131 ارب 27 کروڑ روپے کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔

حکومت نے بجٹ سپورٹ کے لیے مجموعی طور پر 663 ارب 66 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے، گزشتہ سال بجٹ سپورٹ کے لیے 783ارب 22کروڑ روپے کے قرضے لیے گئے تھے، حکومت کی جانب سے مرکزی بینک کو 246ارب 68 کروڑ روپے کے قرضے واپس کیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 161 ارب 32 کروڑ روپے کے قرضے ادا کیے گئے تھے۔

حکومت نے شیڈول بینکوں سے 910ارب 35کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حکومت نے شیڈول بینکوں سے 944 ارب 54 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے تھے، کماڈیٹی آپریشنز کے لیے حاصل کیے گئے سرکاری قرضوں کی مالیت 86ارب 33 کروڑ روپے کے مقابلے میں 75ارب 50کروڑ روپے رہی، شرح سود میں نمایاں کمی کی بنا پر نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کے حصول میں 16.87فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مالی سال کے دوران نجی شعبے کو 249ارب 43 کروڑ روپے کے قرضے جاری کیے گئے، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں نجی شعبے نے 207 ارب 29 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے تھے۔