کراچی کی خبریں 1/8/2016

Press Conference

Press Conference

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کا ہر شہری اور قریباً ہر سیاسی جماعت و نظریئے سے تعلق رکھنے والا ہر فرد جمہوریت سے پیار اور آمریت سے نفرت کرتا ہے اسلئے ترکی میں فوجی بغاوت کی پسپائی اور جمہوریت کے تحفظ کیلئے ترکی کے عوام کے کردار کو ہر سطح پر سراہا گیا ہے جس کا مطلب حکمرانوں نے یہ لیا ہے کہ پاکستان کے عوام بھی ترکی جیسے حالات میں ترکی کے عوام جیسا کردار ادا کریں گے مگراس خوش گمانی سے قبل پاکستانی حکمرانوں کوترکی کے حکمرانوں اور اپنے کردار کے تضاد اور ترکی کی عوام اور پاکستانی عوام کے حالات کے فرق کو ضرور مدِ نظر رکھنا چاہئے۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان سوائے چار بار مارشل لاءاور جمہوریت کا بسترا گول ہونے کے کوئی اور مماثلت نہیں ہے مگر ترکی کے عوام جیسے کردار کی پاکستانی عوام سے توقع کرنے کیلئے انہیں ترکی کی عوام اور پاکستانی عوام کے حالات اور اپنے و ترکی حکمرانوں کے کردار میں مماثلت پیدا کرنی ہوگی جس کیلئے ذاتی ‘ گروہی ‘ سیاسی مفادات کی بجائے قومی و عوامی مفاد کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی میمن ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘ گجراتی ‘ بوہری ‘ اسماعیلی ‘ ترک ‘ پٹنی ‘ سندھی ‘ پٹھان ‘ عرب اور دیگر تمام برادریوں کی حکومت سے درخواست ہے کہ نواب مہابت خان کی جانب سے ریاست جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے اعلان اور قائد اعظم کی جانب سے اس اعلان کے خیرمقدم کے بعد پاکستان و ریاست جونا گڑھ کے درمیان الحاق کے معاہدے کے پیش نظر جونا گڑھ کی رائل فیملی کیلئے آئین پاکستان میں مختص مراعات و پروٹوکول سے رائل فیملی کو محروم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے لہٰذا حکمران نہ صرف مہابت خان رائل فیملی کے اہلخانہ کو مکمل سیکورٹی ‘ مراعات اور پروٹوکول فراہم کرے بلکہ جونا گڑھ کمیونٹی کو بھی آئین پاکستان کے مطابق ان کے تمام حقوق دیئے جائیں ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے ہز ہائی نیس نواب مہابت خان کے نواسہ نوابزادہ غلام محمد خان اور ان کے اہلخانہ پر شر پسندوں کے حملے کی اخباری اطلاعات پر اظہار تشویش و مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کیلئے رائل فیملی پر حملے کی خبر انتہائی تشویش کا باعث ہے اور جونا گڑھ کمیونٹی رائل فیملی کو آئین کے مطابق سیکورٹی ‘ پروٹوکول اور تمام مراعات کی فراہمی کا مطالبہ کررہی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کانگو وائرس مریضوںکی ہلاکتوں میں اضافے اور کانگو وائرس کے تیز رفتار پھیلاو کے باجود حکومتی عدم توجہی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگر نے وفاقی اور سندھ ‘ پنجاب ‘ بلوچستان و کے پی کے چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ گلگت و بلتستان اور آزاد کشمیر حکومتوں سے بھی اس جانب ترجیحی بنیادوں پر توجہ دینے اور حفاظتی اقدامات و کانگووائرس کا شکار مریضوں کے علاج کیلئے سرکاری سطح پر مکمل سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف کانگو ہی نہیں بلکہ مون سون کی برساتوںسیلابوںاور ملک بھر میں صفائی ستھرائی کی ناقص صورتحال وتباہ حال سیوریج نظام کے باعث مچھروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس سے ڈینگی کے خطرات بڑھ رہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے نہ تو مچھروں کی افزائش روکنے کیلئے مو ¿ثرا قدامات کئے جارہے ہیں نہ سیوریج نظام کو درست کیا جارہا ہے ‘ نہ صفائی ستھرائی پر توجہ دی جارہی ہے اور نہ ہی ڈینگی سے بچاو کیلئے کوئی واضح پالیسی مرتب کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کانگوکے بعد ڈینگی کے بھی تیزی سے پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے نئے وزیراعلی سید مراد علی شاہ کو حلف برداری اور حسب منشاءکابینہ کی تشکیل پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ میں صرف امن ہی قائم کرکے نہیں دکھانا ہے بلکہ سندھ سے کرپشن اور دہشتگردوں کے معاونین و سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم کی کیفیت کو بھی دور کرنا ہے اور عوامی مسائل کے حل کیساتھ کراچی میں مکمل امن و تحفظ کی بحالی کو بھی یقینی بنانا ہے کیونکہ کراچی سندھ کا دارلخلافہ ہی نہیں پاکستان کا معاشی و اقتصادی حب بھی ہے مگر اس کیلئے مراد علی شاہ کو پیپلز پارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کیخلاف یکساں و غیر جانبدارانہ قانونی کاروائی کو یقینی بنانا ہوگا اور یہی ان اصل امتحان ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم لودھی نے مصطفی خان ‘ عارف عرب ‘ محمد حنیف دربار ‘ عرفان فاروق اور جونا گڑھ فیڈریشن میں شامل مختلف برادریوں کے نمائندہ جماعتوں کے عہدیداران و سربراہان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نوابزادہ غلام محمد خان اور ان کے اہلخانہ پر شر پسندانہ حملے کی مذمت اور انہیں مکمل سیکورٹی کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن اور اس میں شامل جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی مختلف برادریوں کی نمائندہ جماعتوں اور جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کیلئے سر نواب مہابت خان کے نواسے نوابزادہ غلام محمد خان پر شر پسندوں کے حملے اور انہیں و ان کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بناکر ہراساں کئے جانے کی خبر انتہائی افسو س وتکلیف اور تشویش کا باعث ہے کیونکہ نوابزادہ غلام محمد خان کا تعلق جونا گڑھ کی رائل فیملی سے ہے جس سے جونا گڑھ کے عوام انتہائی عقیدت و محبت کا رشتہ رکھتے ہیں جبکہ سر نواب مہابت خان رائل فیملی فاونڈیشن و ٹرسٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے نوابزادہ غلام محمد خان کی کمیونٹی کیلئے انجام دی جانے والی سماجی خدمات انہیں جونا گڑھ کی عوام کے دلوں پر حکمرانی کا وصف بخشتی ہیں اسلئے حکومت فی الفور نوابزادہ غلام محمد خان اور ان کے اہلخانہ پر تشدد کرنے والے شرپسندوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادے اور نوابزادہ غلام محمد خان کی رائل فیملی کو قائد اعظم اور مہابت خان کے درمیان طے پانے والے الحاق جونا گڑھ معاہدے کے تحت وہ آئینی سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرے جو ان کا اور رائل فیملی کا استحقاق ہے۔