حکومت مدارس قیادت سے کئے عہدوپیمان پر قائم رہے، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : معروف مذہبی اسکالر اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس وطن عزیز کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں ، دہشت گردی سے کسی مدرسے کا تعلق ہے تو ہمیں بتایاجائے ہم خود اس کے خلاف کاروائی کریں گے، بارہا مذاکرات کے باوجود حکومت مدارس کے حوالے سے اپنی روش پر قائم ہے،حکومت پانچوں وفاقوںکی قیادت سے کئے جانے والے عہدوپیمان کی پاسداری کویقینی بنائے ،طلبہ قران وحدیث کے علاوہ جدید علوم وفنون میں بھی مہارت حاصل کریں۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ سے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ طلبہ قرآن وحدیث کے علاوہ جدید علوم وفنون میں بھی مہارت حاصل کریں اہل مدارس اپنا مرتبہ اور مقام پہچانیں، وقت کی قدر کریں،اکابر کے تذکرے اور سوانح پڑ ھ کر ان کے نقش قدم پرچلنے کی کوشش کریں، طلبہ مستقبل کے معماراور اہل مدارس ہی امت مسلمہ کے اسلامی تشخص اوردینی مستقبل کا سہارا ہیں،انہوںنے کہاکہ صحابہ کرام اور ہمارے اسلاف بہت بڑی ذمہ داریاں ہمیں دے گئے ہیں اور اہم ایسے دورسے گزررہے ہیں کہ ہردور سے بڑھ کر ہمیں مشکلات اور جان گسل واقعات اور شدید حالات سے واسطہ ہے ،ہمارے اسلاف بھی نازک اور مشکل ترین حالات میں تھے مگر موجوجودہ وسیع تر تناظر میں جبکہ عالم کفر ان کے خلاف عالمی سطح پر اس طرح متحد نہیں ہوا تھا جس طرح آج ہے۔

کسی کاانگریز سے مقابلہ تھا تو کسی کا ہندو سے اور کوئی یہودیوں سے برسرپیکار تھاکوئی قادیانیت کے کے خلاف نبردآزما تھا کوئی کمیونسٹوں سے جہاد میں مصروف عمل تھا تو کوئی فرقہ باطلہ اور دشمنان صحابہ سے تحریر کے میدان میں محاذ آرا تھا ، الغرض یہ سب چیلنجز ان کیلئے تھے ایسے ہی چیلنجز تمہارے لیے بھی موجود ہیں لیکن اب تمام عالم کفر اسلام کے خلاف دوطرح سے یلغار کررہاہے ، نظریاتی اور اعتقادی اور مادی ظاہری قوت اور اس کیلئے کفر کی تمام طاقتیں یکجاں ہیںاور ان کے عقائد ونظریات فکری یلغار نے اسلام کی تصویر مسخ کرنے کی کوشش تیز کردی ہے۔

اس لیے ضرورت اس مرکی ہے کہ امت مسلمہ کے تمام طبقات تمام فروعی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے ملک وملت کے وسیر تر مفاد میں متحد ہو جائیں اور عالم اسلام پر ہر قسم کی یلغار کا متحد ہوکر جواب دیا جائے، انہوں نے کہاکہ جہاد کو عالمی سطح پر دہشت گردی ڈکلیئر کرانے کی کوششوں کامقصدعالم اسلام کودہشت گردی کاذمہ دارمذہب قرار دیکر اسلامی وحدت کونقصان پہنچاناہے، جس کا مقابلہ باہمی اتحاد و مشترکہ جدوجہدکے بغیرممکن نہیں۔