سرکاری سکولوں کی نجکاری نامنظور

PTI

PTI

چکوال : پاکستان تحریکِ انصاف کے سابقہ ضلعی آرگنائزرراجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جو تصور قائداعظم نے پیش کیا تھا وہ اسلامی فلاحی ریاست کا تھاجس کے تحت صحت ،تعلیم اور ویلفئیر جیسی تمام ذمہ داریاں نبھانا حکومت کا فرض ہے۔

ن لیگ کی حکومت یہ تمام ذمہ داریاں پوری کرنے میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد اب اس سے جان چھڑانا چاہتی ہے ۔ان کے بس میں ہو تو یہ پولیس کو بھی پرائیویٹائز کر دیں ۔اگر ہر چیز پرائیویٹائز ہی کرنی ہے تو پھر حکومت ٹیکس کس منہ سے لے گی ۔آج سے پچاس سال پہلے سرکاری سکولوں کا ایک بہترین معیار تھا۔اسلامیہ سکول ،گورنمنٹ ہائی سکول چکوال اور تترال نے سینکڑوں کی تعداد میں آفیسر پیدا کئے اب ن لیگ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری سکولوں کے حالات اتنے خراب ہو گئے ہیں کہ حکومت اپنی جان چھٹرانے کے لئے انہیں پرائیویٹ ہاتھوں میں دینا چاہتی ہے۔

خبر ہے کہ فی بچہ پرائیویٹ سکول مالک کو 550 روپے حکومت دے گی حالانکہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ کہہ رہا ہوں کہ اگر معیاری تعلیم دینی ہو تو فی بچہ 3000 سے کم نہیں ہو سکتا ۔ لہذا حکومت اس ذمہ داری سے نظریں نہ چرائے اور گورنمنٹ سکول سسٹم کو ہی ٹھیک کرے ا ور اگر ایسا نہیں کر سکتے تو خیبر پختوانخوہ کی حکومت سے سبق سیکھیں۔