غم کے صحرائوں میں گھٹا نہ ملی

غم کے صحرائوں میں گھٹا نہ ملی
چاہتوں کی کوئی رِدا نہ مِلی
جِس کو پانا جزا سے برتر ہے
دکھ تو یہ ہے کہ وہ سزا نہ ملی
مسکراہٹ میں پِنہاں زخموں سے
کوئی بھی چشم آشنا نہ ملی
یوں تو وہ آج بھی ملا ہم سے
پر وہ پہلی سی اب ادا نہ مِلی
آئینہء ذات اس طرح ٹوٹا
دِل کے آنگن میں بھی صدا نہ ملی
ہم کو تو اس جہان میں ساحل
سر چھپانے کو بھی جگہ نہ ملی

Sad Love

Sad Love

ساحل منیر