انصاف بک چکا، سردار پرویز اقبال گورچانی کے ایماء پر بے گناہوں لوگوں پر پرچہ درج

S Parvez Iqbal Gurchani and S. Shair Ali Gurchani

S Parvez Iqbal Gurchani and S. Shair Ali Gurchani

اسلام آباد (عتیق الرحمن) ضلع راجن پور اور اس کے نواحی علاقے خاص طور پر جامپور و روجھان کے مضافات جبری غلامانہ زندگی بسر کرنے پر مجبور۔گورچانی،لغاری،مزاری و دریشک سردار وں نے کوہ سلیمان کے باسیوں کی زندگیوں کو جہنم بنادیا ہے ۔مقامی سردار اپنی ناجائز و ظالمانہ رعب و دبدبہ قائم رکھنے کے لئے چوروں ،لٹیروں اور راہزنوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اکیسیوں صدی میں بھی ضلع ڈیرہ غازی خان اور ضلع راجن پور کی عوام بدترین پسماندگی میں زندگی بسر کررہے ہیں اگر یوں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اس خطہ کی عوام پتھروں و جانوروں کی حیات میں بمشکل زندگی گذار رہے ہیں۔جس کی عملی مثال تھانہ ہڑند تحصیل جامپور ضلع راجن پور میں ہوتانی قوم کی گائے چوری کیس میں چار بے گناہوں کے خلاف ڈپٹی سپیکرپنجاب سردار شیر علی گورچانی کے والد اور تمن گورچانی کے سردار پرویز اقبال گورچانی نے پرچہ درج کروادیا۔

سائلین کا کہنا ہے کہ ہوتانی قبیلہ کے وڈیرا محمد اکبر ہوتانی جو کہ بااثر ہے اور اس کو سردار صاحب کی پشت پناہی بھی حاصل ہے نے بے بنیاد اور بغیر کسی ثبوت کے ہمارے خلاف گائے چوری کا مقدمہ درج کروایا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ گائے چوری کے حقیقی و اصلی مجرم کے ساتھ مدعیان رابطہ میں ہیں اور باوجود ملزم کو جانتے ہوئے جو کہ طاقتور بھی ہے کے خلاف قانونی کرروائی کرانے کی بجائے اس نے غریب عوام کو بلاوجہ پرچہ میں نامزد کروایا۔

سائلین کے متعلقین نے سردار پرویز اقبال گورچانی سے بذریعہ روزنامہ اعلان سحر کے چیف ایڈیٹر اور نیشنل فرنٹ آف جنرلسٹ کے چئیرمین عامر شہباز ہاشمی بھی رابطہ کیا اور انہوں نے واضح کیا کہ ہم ہر سطح پر اپنی برئیت و بے گناہی ثابت کرنے کے لئے تیار ہیں ۔جس پر سردار پرویز اقبال گورچانی نے غریب و نادار لوگوں پر ظلم و جور کے پہاڑ توڑتے ہوئے بے اعتنائی و بے رخی کا مظاہرہ کیا ۔این ایف جے کے چئیرمین کے رابطہ کرنے پر جامپور کے ڈی ایس پی عبدالرحمن عاصم نے کہا کہ میں بذات خود اپنی نگرانی میں اس کیس کی غیرجانبدرانہ تفتیش کروں گا ان شااللہ کسی مظلوم کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا کیوں کہ ہم اللہ تعالیٰ کے حضور جواب دہ ہیں۔ سائلین نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہ دیا گیا تو ہم پنجاب اسمبلی کے باہر اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔